میرا انڈیا میں کام کرنے کا اب کوئی ارادہ نہیں ہے۔ برابری کی سطح پر کام نہیں کروائیں گے تو ہم بھارت نہیں جائیں گے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے معروف اداکار میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ Bollywood بہت بڑی انڈسٹری ہے لیکن پاکستانی ایکٹرز کو اچھے رول نہیں دیے جاتے۔ ہمیں اس طرح کی فلمیں آفر کی جاتی ہیں جس میں ہمیں دہشت گرد بنا کر پیش جاتا یا کوئی ایسا گمنام کریکٹر دیا جاتا ہے جس کی کوئی ویلیو نہیں ہوتی۔
انڈین ہمیں وہ رول آفر نہیں کرتے جس کے ہم حقدار ہیں
ایکٹر میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ اگر یہاں کے ایکٹر یہ سوچتے ہیں کہ انہیں Bollywood کی انڈسٹری میں کوئی رول مل جائے تو وہ کوئی سپر اسٹار بن جائے گا تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ بے وقوف ہے۔ پاکستانی ایکٹرز کو اگر انڈین لیڈ رول نہیں دینا چاہتے تو پاکستانی ایکٹرز کو بھی پاکستان کی انڈسٹری پر فوکس کرنا چاہیے۔ ہمیں ویسے رول آفر نہیں کیے جاتے جس کے ہم حقدار ہیں۔
’ہوئے تم اجنبی‘ متنازع فلم نہیں ہے
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر بحیثیت پاکستانی بن کر سوچیں تو یہ فلم ہرگز متنازع نہیں، البتہ آپ اگر انڈین یا بنگالی ہیں تب ہوسکتا ہے اس فلم کے اندر کوئی بات پسند نہ آئے، یہ سقوط ڈھاکہ پر مبنی فلم ہے، 1971ء میں مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوگیا تھا جس کا ہمیں بہت دکھ ہے، اس فلم میں وہ دکھایا گیا ہے۔ اس فلم کو اینکر کامران شاہد نے لکھا اور ڈائریکٹ کیا ہے۔
فلم میں شیخ مجیب اور بھٹو کا کردار بہت عمدہ ہے
میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ ’ہوئے تم اجنبی‘ میں محمود اسلم بطور شیخ مجیب نظر آئیں گے۔ انہوں نے اس کریکٹر میں خوب جان ڈالی ہے۔ جب کہ بھٹو صاحب کا کردار کامران جیلانی نے بہت خوب نبھایا ہے۔
’ہوئے تم اجنبی‘ میں 11 گانے ہیں
میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ اس فلم کا میوزک بہت اچھا ہے۔ اس فلم میں گیارہ گانے فلمائے گئے ہیں۔ علی ظفر، عابدہ پروین اور نوید نوشاد نے اس فلم کے لیے گانے گائے ہیں۔ تمام گانے دلوں کو چھوتے ہیں، میرا پسندیدہ گانا ’نینا‘ ہے جو ہیروئن سعدیہ کے ساتھ فلمایا گیا ہے۔
فلم میں میرا رومنٹک اور لیڈر کا رول ہے
میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ اس فلم میں میرا رول ایک رومنٹک ہیرو کا ہے اور ساتھ میں مجھے ایک ایسے اسٹوڈنٹ لیڈر کے طور پر بھی دکھایا گیا ہے جو ملک کے لیے جذباتی ہے ۔ فلم میں لڑائی جھگڑا بھی ہے چونکہ مجھے ایک اسٹوڈنٹ لیڈر دکھایا گیا ہے تو جو اسٹوڈنٹ پولیٹکس میں ہوتا ہے وہ فلمایا گیا ہے۔
عید پر میری دو فلمیں سنیما گھروں کی زینت بنیں
ایک سوال پر میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ اس دفعہ عید پر میری دو فلمیں ریلیز ہوئی ہیں۔ ایک ’منی بیک گارنٹی‘ اور دوسری ’ ہوئے تم اجنبی‘ ، دونوں فلموں سے امید ہے کہ یہ ایک اچھا بزنس کریں گئی۔ منی بیک گارنٹی انٹرنیشنل لیول پر ریلیز ہوئی ہے جب کہ ’ہوئے تم اجنبی‘ صرف پاکستان میں ریلیز ہوئی ہے۔
کون سی فلم زیادہ بزنس کرے گی؟
میکال ذوالفقار کا کہنا تھا کہ دونوں بڑی فلمیں ہیں۔ ’منی بیک گارنٹی‘ چونکہ انٹرنیشنل ریلیز ہے تو وہ زیادہ پیسے کما سکتی ہے جب کہ ’ہوئے تم اجنبی‘ کی ریلیز صرف پاکستان میں ہوئی ہے، اس لیے زیادہ بزنس کی توقع ’منی بیک گارنٹی‘ سے ہے، البتہ دیکھنا ہوگا کہ دونوں فلمیں پاکستان میں کتنا بزنس کرتی ہیں۔