جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے اوورسیز پاکستانیوں کو رائے دہی کا حق فراہم کرنے کی غرض سے دائر بانی پی ٹی آئی عمران خان، شیخ رشید اور مقامی وکیل داؤد غزنوی کی درخواستوں پر سماعت کی۔
آئینی بینچ نے جہاں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق درخواستوں پر سپریم کورٹ نے نادرا اور الیکشن کمیشن سے تحریری جواب طلب کیا وہیں الیکشن کمیشن نے اوورسیز پاکستانیوں کو ای ووٹنگ کی مجوزہ اوپن سہولت کو غیرمحفوظ قراردیدیا
یہ بھی پڑھیں: کینیڈین شہری ووٹ دینے پاکستان پہنچ گیا
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے استفسار کیا کہ بتایا جائے اوورسیز ووٹنگ کے لیے اب تک کیا اقدامات کيے گئے ہیں، عدالت نے الیکشن کمیشن اور نادرا کو 2 ہفتوں میں تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ای ووٹنگ کی مجوزہ اوپن سہولت غیرمحفوظ قرار دی جاچکی ہے، اس ضمن میں 35 حلقوں میں ای ووٹنگ کے پائلٹ پروجیکٹ کی رپورٹ سینیٹ کمیٹی میں جمع کروا چکے ہیں، ایک سے 3 گھنٹے تک ای ووٹنگ نظام پر سنجیدہ نوعیت کے سائبر حملے کیے گئے۔
مزید پڑھیں: انتخابات 2024: قیدیوں نے اپنے پسندیدہ امیدواروں کے حق میں ووٹ کیسےکاسٹ کیا؟
جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ سے اتنا خطرہ کیوں ہے، اتنا خطرہ ہے تو فائر وال کیا کرتی ہے، کمیشن کے ڈائریکٹر آئی ٹی نے بتایا کہ ای ووٹنگ بنانے کے لیے عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، بڑے پیمانے پر ای ووٹنگ سے ہیکنگ کا بڑا خطرہ ہوتا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ اگر ہیکنگ ہو رہی ہے تو پھر پورا نظام خطرے میں ہے، آج کل تو سب کچھ نیٹ پر ہی چلتا ہے، ڈائریکٹر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دینے سے ہیکنگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، پائلٹ پروجیکٹ پر انڈیا، اسرائیل اور فلپائن سے ہیک کرنے کی کوششیں کی گئیں۔
مزید پڑھیں: سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں بے ضابطگیوں پر از خود نوٹس لیں، سراج الحق کا چیف جسٹس کو خط
وکیل بانی پی ٹی آئی عزیر بھنڈاری نے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کی سمندر پار پاکستانیوں میں مقبولیت اور ووٹرز ہونے کے تاثر کے باعث انہیں ان کے حق رائے دہی سے روکا جارہا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی آپ بھی پارلیمنٹ جائیں، وکیل عارف چوہدری بولے؛ پارلیمنٹ قانون بنا چکی اب تو سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پھر پارلیمنٹ کو بند کردیتےہیں، جس پر عارف چوہدری بولے؛ پارلیمنٹ کو چلانے کیلئے سپریم کورٹ کو بند کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہوچکی، 26ویں ترمیم کے ذریعے چل رہے ہیں، بیرسٹر گوہر
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ اگر ای سسٹم ناکام ہوا تو کیا سپریم کورٹ پر ذمہ داری ڈالی جائے گی، عدالت نے الیکشن کمیشن کی رپورٹس فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کا کہنا تھا کہ کیس کی آئندہ سماعت دو ہفتوں بعد ہوگی، آئینی بینچ وقت کی کمی کے باعث اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق کیس کی سماعت نہ کرسکا۔