’یہ کونسی اولمپکس میں لانگ جمپ لگاتا رہا ہے؟‘، قذافی اسٹیڈیم میں تماشائی میدان میں داخل

جمعرات 27 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا بھر میں اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں سے ذاتی طور پر ملنے کے لیے شائقین کی جانب سے میدان میں جانے کے واقعات عام ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ افغانستان اور انگلینڈ کے درمیان چیمپیئنز ٹرافی کے میچ کے اختتام پر بھی پیش آیا جب ایک تماشائی لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کے گراؤنڈ میں آ گیا۔ جسے سکیورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے لیا۔

تماشائی کے گراؤنڈ میں پہنچنے پر صارفین کی جانب سے کہیں سیکیورٹی پر سوالات اٹھائے گئے تو کسی نے کہا کہ یہ بالکل نارمل چیز ہے دنیا بھر میں تماشائی کرکٹ کے میدان میں آتے ہیں۔

عثمان بھٹی لکھتے ہیں کہ چیمپیئنز ٹرافی میں راولپنڈی کے بعد لاہور میں تماشائی کا تمام تر سیکورٹی حصار توڑ کر پچ تک پہنچ جانا اور کھلاڑیوں سے ملنا سیکورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان ہے، صارف نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم میں خندق کے باوجود تماشائی کا گراونڈ میں داخل ہونا پریشان کن ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ قذافی اسٹیڈیم میں افغانستان کی جیت پر افغانیوں نے خندق کراس کر لی، اور میدان میں کود پڑے۔

ایک صارف نے کہا کہ یہ بالکل نارمل چیز ہے اس پر سوال نہیں اٹھانا چاہیے۔

احمد شاکر لکھتے ہیں کہ ایسا فٹبال کی میچوں میں بہت ہوتا ہے کہ تماشائی گراؤنڈ میں آ جائیں اس میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں۔ سکیورٹی والے ہر بندے کے پاس تو کھڑے  نہیں ہوتے۔

قادر خواجہ لکھتے ہیں کہ افغانیوں کی خوشیاں اتنی ہیں کہ خندق بھی کراس کرڈالی۔

ریحان ضیا لکھتے ہیں کہ خندق کافی چوڑی ہے یہ کونسی اولمپکس میں لانگ جمپ لگاتا رہا ہے؟

واضح رہے کہ یہ دوسرا واقع ہے جب کوئی تماشائی چیمپیئنز ٹرافی ایسے گراؤنڈ میں داخل ہوا ہو۔ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان گروپ اے کے اہم میچ کے دوران بھی 29 ویں اوور کے اختتام پر ایک شخص دوڑتا ہوا پچ پر پہنچ گیا تھا جس نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی کی تصویر اٹھا رکھی تھی۔ جسے حراست میں لے کر اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اس واقعے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ کہا تھا کہ اب ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں کہ کوئی تماشائی گراؤنڈ میں داخل نہیں ہو سکے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp