پاک فوج کسی خاص سیاسی نظریے اور جماعت کی طرفدار نہیں: آئی ایس پی آر

منگل 25 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج، قومی فوج ہے، ہمارے لیے تمام سیاستدان اور سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں۔ ہم کسی خاص سیاسی نظریے اور جماعت کے طرفدار نہیں۔ آئین پاکستان سوشل میڈیا پر ہر شہری کو آزادی رائے کا حق دیتا ہے۔ آئینی حدود اور قیود میں رہ کرآزادی رائے کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر افواج پاکستان کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات، غیر آئینی ہیں، جن کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں اور کچھ اکاؤنٹس میں بیرونی ایجنسیاں بھی شامل ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے دفاعی بجٹ میں ہمیشہ فرق رہا ہے

جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاک افواج ملک کے چپے چپے کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔فروری 2019میں ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم ملک کا دفاع کر سکتے ہیں۔ وی نیوز کےمقبوضہ کشمیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا’پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر کوئی شک نہیں ہے،ہم کسی بھی صورتحال کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ہم ایمان کی دولت اور شہادت کے جذبے سے سرشار ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے دفاعی بجٹ میں ہمیشہ فرق رہا ہے۔پاک افواج نے ہمیشہ ملک کا دفاع کیا ہے۔دھرتی کے تحفظ کے لیے ہم نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اس سرزمین پر شہدا کی قبریں ہیں۔

فوج کسی ایک سیاسی سوچ اور نظریے کی حمایت یا سرکوبی کے لیے استعمال ہو گی تو ملک میں انتشار پھیلے گا

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی پاک فوج کو غیر سیاسی رکھنے کی سوچ کے پیچھے ایک منطق ہے،پاک فوج قومی فوج ہے۔ اگر فوج کسی ایک سیاسی سوچ یا نظریے کی حمایت یا سرکوبی کے لیے استعمال ہو گی تو ملک میں انتشار پھیلے گا۔ پاک فوج نے ملک کے دفاع کے لیے بیت قربانیاں دی ڈی جی آئی ایس پی آر سے پوچھا گیا کہ کیا فوج انتخابات میں ڈیوٹی دینے کے لیے تیار ہے؟ اس پر میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 245 کے تحت وفاقی حکومت اس کا تعین کرتی ہے۔ اس ضمن میں وزارت ِ دفاع اپنی رائے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کو دے چکی ہے۔
ہیں۔

جھوٹا بھارتی پراپیگنڈہ خاص سیاسی ایجنڈے کی عکاسی کرتا ہے

میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا بھارتی لیڈر شپ کی گیدڑ بھبکیاں اور لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی جانب سےدراندازی، فضائی خلاف ورزی اور دیگر الزامات کا لگاتار جھوٹاپراپیگنڈہ بھارت کے ایک خاص سیاسی ایجنڈے کی عکاسی کرتا ہے۔ رواں سال اب تک 56 مرتبہ بھارت کی جانب سے چھوٹی سطح پر مختلف سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی گئیں ہیں ۔ اسی عرصے میں پاک فوج نے 6 جاسوس کواڈ کاپٹرز کو بھی مار گرایا۔افواجِ پاکستان بھارت کی ان تمام شر انگیزیوں سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔

دہشت گردی سے نمٹنےکے لیے روزانہ کی بنیاد پر 70سے زائدآپریشنزکیے جا رہے ہیں

میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی داخلی اور بارڈر سیکورٹی کو یقینی اور دَائمی بنانے کیلئے ہم مُکمل طورپرمرکوز ہیں۔ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں دہشت گردی کے واقعات میں نسبتاََ اضافہ ہوا ہے۔رواں برس مجموعی طور پر چھوٹے بڑے دہشت گردی کے436 واقعات رونما ہوئے جن میں 293 افراد شہید جبکہ521 زخمی ہوئے۔رواں سال سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف 8269 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے ۔اس دوران لگ بھگ 1535 دہشت گردوں کو واصل جہنم یا گرفتار کیا گیا۔دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنےکے لیے روزانہ کی بنیاد پر 70سے زائدآپریشنز افواج پاکستان، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے انجام دے رہے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی

انہوں نے کہا کہ آج الحمدللہ عوام اور افواجِ پاکستان کی لازوال قربانیوں کی بدولت پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔دہشت گردی کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو گرفتار بھی کیا گیا اور بے نقاب بھی کیاگیا۔رواں برس آپریشنز کے دوران 137 آفیسرز اور جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ117آفیسرز اور جوان زخمی ہوئے۔پُوری قوم اِن بہادر سپوتوں اور اِن کے لواحقین کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنی قیمتی جانیں ملک کی امن و سلامتی پر قربان کیں۔افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے دہشت گردی ختم کرنے کے عزم اور صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیئے۔ اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے باوجود پاک افواج کی دہشتگردی کے خلاف قربانیاں اور کامیابیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، اگر پاکستان کا موازنہ دیگر ممالک سے کیا جائے تو جس طرح پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور لڑ رہے ہیں، اُس کو نہ صرف دُنیا نے سراہا بلکہ اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی روک تھام کے لیے 85 فیصد قلعے مکمل کئے جا چکے ہیں

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ2611 کلومیٹر پاک افغان سرحد پر98 فیصد سے زائد کام مُکمل کر لیا گیا ہے۔ جبکہ پاک ایران بارڈر پر85 فیصد سے زائد کام مُکمل ہو چکا ہے۔پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی روک تھام کیلئے 85 فیصد قلعے مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ پاک ایران بارڈر پر33فیصد قلعے مکمل ہو چکے ہیں اورباقی قلعوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اب تک 3141 کلومیٹر کا ایریا فینس کر دیا گیا ہے۔ اس قومی منصوبے کی تکمیل کے لیے پاک افواج کے کئی جوانوں نے اپنی جانیں بھی قربان کیں مگر امن کے دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ ذریعے قبائلی علاقوں میں 65 فیصد علاقے کو بارودی سُرنگوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔ جس کے ذریعے 98 ہزار سے زائدبارودی سرنگوں کوہٹایا گیا ہے اور بہت سی قیمتی جانوں کو بچایا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں 3654 ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا جن کی لاگت 162 بلین روپے ہے

میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علماء کرام اور میڈیا نے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے جو قابلِ ستائش ہے۔ٹی ٹی پی کے جھوٹے بیانیے کو جو بیرونی اِیما پرقائم کیا جا رہا ہے وہ بھی علماء کرام اور میڈیا کی مدد سے رَد کر دیا گیا ہے۔ کسی بھی فرد یامسلح گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔قانون کی بالادستی اور پاسداری سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 3654 ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا جن کی لاگت 162 بلین روپے ہے۔ ان منصوبوں پر 85 فیصد کام مُکمل کر لیا گیا ہے۔ 95 فیصد متاثرہ آبادی بھی اپنے گھروں کو واپس جا چکی ہے 162 بلین روپے لاگت کے منصوبوں میں مارکیٹس، تعلیمی ادارے،اسپتال اور مواصلاتی ڈھانچہ شامل ہیں۔

افواج پاکستان نے دوست ممالک ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کی امداد میں بھرپور کردار اَدا کیا

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں پہلے کی نسبت بہتری آئی ہے۔سی پیک اور دیگر منصوبوں کی سیکیورٹی کو پاک افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بیش بہا قربانیاں دے کر یقینی بنا رہے ہیں۔ افواج پاکستا ن نے دوست ممالک ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کی امداد میں بھرپور کِردار اَدا کیا۔پاکستان آرمی نے موجودہ معاشی حالات کے پیشِ نظر اپنے آپریشنل اور خصوصاََ غیر آپریشنل اخراجات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ معیشت کی بہتری کے لئے ہر قسم کے اخراجات میں کمی لائی جائے گی ،اس سلسلے میں پٹرولیم، راشن، تعمیرات، غیر آپریشنل پروکیورمنٹ، ٹریننگ اور غیر آپریشنل نقل و حرکت میں کمی کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے Simulator Trainingاورآن لائن میٹنگزکے انعقاد کو بڑھا یا جا رہا ہے تاکہ اس مَد میں بھی اخراجات کو کم کیا جا سکے۔

 دہشت گردی کے عفریت کا کامیاب حکمت عملی اور قومی اتحاد سے بھرپور سامنا کیا

میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 2دہائیوں کے بعد ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے اس دہشت گردی کی جنگ کا بحیثیت قوم یکجا ہو کر بہادری سے مقابلہ کیا ہے اور کر ر ہے ہیں ۔ہمارا یہ سفر قربانیوں اور لازوال حوصلوں کی ایک شاندار مثال ہے۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کے عفریت کا کامیاب حکمت عملی اور قومی اتحاد سے بھرپور سامنا کیا ہے اور ان شااللہ اسکے دائمی خاتمے تک یہ جدو جہد جاری رہے گی۔ہم سب کو پاکستان کو ایک خُوشحال، پُر امن اور محفوظ مُلک بنانے کیلئے اپنا اپنا انفرادی اور اجتماعی کِردار اَدا کرتے رہنا ہو گا

پشاور مسجد پر حملہ کرنے والے کا تعلق قندوز افغانستان سے تھا

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پشاور پولیس لائنز مسجد پر خودکش حملہ کالعدم ٹی ٹی پی کے احکامات پر جماعت الاحرار نے کیا۔ پشاور مسجد پر حملہ کرنے والے کا تعلق قندوز افغانستان سے تھا۔ پشاور حملے کے لیے دہشت گرد عبدالبصیر نے حملہ آور کو افغانستان میں تربیت دی۔ نمازیوں کی تعداد کم ہونے کی بنا پر پشاور حملے کو 2 بار ملتوی کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp