عمران خان اور بشریٰ بی بی سحر و افطار میں کیا کھاتے پیتے ہیں؟ عظمیٰ بخاری نے تفصیل بتادی

منگل 4 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 صوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے سابق وزیر اعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں سحری و افطاری میں کھانا نہ دینے کے بیان کو بے بنیاد قرار دیدیا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے آج دعویٰ کیا ہےکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نہار منہ روزہ رکھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے عمران خان جیل میں کیا کچھ کھا پی رہے ہیں، جیل انتظامیہ نے بتادیا

 بیرسٹر محمد علی سیف کے دعوے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ’دونوں میاں بیوی کو معمول کے مطابق کھانے پینے کے لوازمات مہیا کیے جارہے ہیں۔  بانی پی ٹی آئی کو ہفتے میں 3 دن گوشت، سبزیاں، دالیں، چقندر کا جوس، کافی، ابلے ہوئےانڈے اور خشک میوے کھانے کو ملتے ہیں جب کہ  بشریٰ بی بی کا کھانے کو جو دل چاہتا ہے، وہ مہیا کیا جاتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ 2 روز قبل ان کی جماعت کے ترجمان نے بھی بانی پی ٹی آئی کی بیماری سے متعلق جھوٹ بولا۔ کل پمز کے4سینئر ڈاکٹروں کی ٹیم نے آدھا گھنٹہ بانی پی ٹی آئی کاطبی معائنہ کیا اور ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کو مکمل صحت مند قرار دیا ہے۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جب اس جماعت کے پاس کوئی کارڈ نہیں بچتا تو وہ مظلومیت اور ہمدردی کارڈ کھیلنا شروع کردیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیےعمران خان اور بشریٰ بی بی بغیر کچھ کھائے پیے سحری کرتے ہیں؟ بیرسٹر سیف نے کیا بتایا

یاد رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحری و افطار میں کچھ فراہم نہیں کیا جا رہا، دونوں کو مجبوراً نہار منہ روزہ رکھنا پڑ رہا ہے۔

بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی کا مقصد رمضان المبارک میں انہیں اذیت دینا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحری و افطار میں کچھ فراہم نہیں کیا جا رہا، دونوں کو مجبوراً نہار منہ روزہ رکھنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیےاڈیالہ جیل میں عمران خان کو سحر و افطار میں کیا دیا جاتا ہے؟

خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عبادات سے بھی روکا جا رہا ہے۔ جعلی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت ایک قیدی سے خوفزدہ ہے۔ ملاقاتوں پر پابندی عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ عدالت کو 26 ویں آئینی ترمیم کی زنجیریں توڑ کر توہینِ عدالت کی کارروائی کرنی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ