خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی بیرون ملک سے اپنے آبائی علاقے پہنچ گئی ہیں۔
خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسفزئی نے آبائی علاقے میں اپنے رشتہ داروں اور سرکاری اسکول میں طالبات سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان کیوں آئیں؟
پولیس کے مطابق ملالہ یوسفزئی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد سے شانگلہ کے علاقے برکنہ پہنچیں، جس کے لیے پہلے سے انتظامات کیے گئے تھے۔ اس موقع پر پورے علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، ملالہ یوسف زئی کے ہمراہ ان کے والد ضیا الدین بھی تھے۔
پولیس ذرائع نے بتایا ملالہ یوسفزئی اپنے علاقے میں پہچنے کے بعد پہلے شانگلہ میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں گئیں اور ان سے ملاقات کی۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ملالہ یوسفزئی بنیادی طور پر شانگلہ کے علاقے برکنہ تعلق رکھتی ہیں، اور ان کے والد سوات میں آباد تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ملالہ رشتہ داروں سے ایک لمبے عرصے کے بعد ملیں، اس موقع پر پرانی یادیں تازہ ہوگئیں۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ملالہ یوسفزئی گرلز ہائی اسکول بھی گئیں اور تقریب میں شرکت کی۔ ملالہ اسکول میں طالبات سے ملیں، اور تقریب سے خطاب بھی کیا۔
واضح رہے کہ ملالہ یوسفزئی 2012 میں دہشتگردوں کے ایک حملے میں زخمی ہوگئی تھیں، جس کے بعد وہ بیرون ملک ملک چلی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
ملالہ یوسف زئی خواتین کی تعلیم کے حوالے سے کام کررہی ہیں، اور انہیں امن کا نوبیل انعام بھی مل چکا ہے۔