پاکستانیوں کے لیے خطرہ، جلد امریکا میں داخلے پر پابندی کے خدشات بڑھ گئے

جمعرات 6 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ممالک کی سلامتی اور جانچ کے خطرات کے بارے میں حکومتی جائزے کی بنیاد پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی سفری پابندی اگلے ہفتے افغانستان اور پاکستان کے شہریوں کو امریکا میں داخلے سے روک سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دیگر ممالک بھی سفری پابندی سے متاثر ملکوں کی اس فہرست میں شامل ہو سکتے ہیں لیکن یہ نہیں معلوم کہ وہ کون سے ممالک ہوں گے،

یہ اقدام ریپبلکن صدر کی 7 اکثریتی مسلم ممالک سے آنے والے مسافروں پر ان کی پہلی مدت صدارت کے دوران پابندی کی طرف اشارہ کرتا ہے، ایک ایسی پالیسی جو 2018 میں سپریم کورٹ کی جانب سے برقرار رکھنے سے قبل کئی مرتبہ تکرار سے گزری تھی۔

یہ بھی پڑھیں:پاک امریکا انٹیلیجنس تعاون جاری رہتا ہے، شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی کوئی الگ واقعہ نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

ٹرمپ کے بعد آنے والے ڈیموکریٹ سابق صدر جو بائیڈن نے 2021 میں مذکورہ پابندی کو منسوخ کرتے ہوئے اسے ’ہمارے قومی ضمیر پر داغ‘ قرار دیا تھا۔

تاہم موجودہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے متوقع نئی پابندی ان ہزاروں افغان شہریوں کو متاثر کر سکتی ہے جنہیں امریکا میں پناہ گزینوں کے طور پر یا خصوصی تارکین وطن کے ویزوں پر دوبارہ آباد ہونے کے لیے کلیئر کیا گیا تھا۔

کیونکہ ان افغان شہریوں کو اپنے ملک میں 20 سالہ جنگ کے دوران امریکا کے لیے کام کرنے پر طالبان کے ہاتھوں انتقام کا خطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کردیں

صدر ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک انتظامی حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں قومی سلامتی کے خطرات کا پتا لگانے کے لیے امریکا میں داخلے کے خواہشمند کسی بھی غیر ملکی کی سیکیورٹی جانچ کی ضرورت ہے۔

اس حکم نے کابینہ کے متعدد ارکان کو 12 مارچ تک ان ممالک کی فہرست پیش کرنے کی ہدایت کی تھی، جہاں سے سفر جزوی طور پر یا مکمل طور پر معطل کیا جانا چاہیے کیونکہ ان کی جانچ اور اسکریننگ کی معلومات بہت کم یا ناکافی ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں 3 قابل اعتماد ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہےکہ افغانستان کو سفری پابندی کے لیے تجویز کردہ ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے گا جبکہ پاکستان کو بھی اس فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: روس نے 500 امریکی شخصیات کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی

اسٹیٹ، جسٹس اینڈ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکموں اور نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر نے، جن کے رہنما اس اقدام کی نگرانی کر رہے ہیں، اس ممکنہ سفری پابندی کے حوالے سے تبصرے کی درخواستوں کا فوری جواب نہیں دیا ہے۔

افغان ایویک ہیش ٹیگ کے سربراہ، ایک اتحاد جو افغانوں کے انخلا اور آبادکاری کو امریکی حکومت کے ساتھ مربوط کرتاہے، شان وین ڈیور نے ان لوگوں پر جلد از جلد امریکا سفر کرنے پر زور دیا ہے جو امریکی ویزے کے حامل ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن امریکی حکومت کے متعدد ذرائع بتاتے ہیں کہ اگلے ہفتے سے ایک نئی سفری پابندی کا نفاذ کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کا کولمبیا پر 25 فیصد محصولات سمیت پابندیوں کا اعلان

انہوں نے کہا کہ اس سے ان افغان ویزا ہولڈرز پر خاصا اثر پڑ سکتا ہے جو امریکا منتقلی کا انتظار کر رہے ہیں، تقریباً 2 لاکھ افغان ایسے ہیں جن کی امریکا میں آبادکاری کی منظوری دی گئی ہے یا جن کے پاس امریکا میں پناہ گزین اور خصوصی امیگرنٹ ویزا کی درخواستیں زیر التوا ہیں۔

یہ افغان شہری 20 جنوری سے افغانستان اور تقریباً 90 دیگر ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں، ان میں سے تقریباً 20 ہزار پاکستان میں بھی پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ صدر ٹرمپ نے پناہ گزینوں کے داخلے اور ان کی پروازوں کے لیے فنڈز فراہم کرنے والی غیر ملکی امداد کو 90 دن کے لیے منجمد کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp