امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کولمبیا پر 25 فیصد محصولات اور پابندیاں عائد کریں گے، ان کا یہ اعلان اس پس منظر میں کیا گیا ہے جب کولمبین صدر نے ملک بدر کیے گئے تارکین وطن کو لے جانے والے 2 امریکی فوجی طیاروں کو کولمبیا میں اترنے سے روک دیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ کولمبیا سے امریکا آنے والے ’تمام سامان پر‘فوری طور پر محصولات لگائے جائیں گے اور ایک ہفتے میں 25 فیصد محصولات کو بڑھا کر 50 فیصد کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ’کینیڈا برائے فروخت نہیں‘ والی ٹوپیاں بکنے لگی
کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا پر 25 فیصد کے جوابی محصولات عائد کریں گے، گزشتہ اتوار کو انہوں نے کولمبین جلاوطنوں کو لیے امریکی فوجی پروازوں کے کولمبیا میں داخلے سے انکار کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ مجرمانہ سلوک روا رکھے بغیر سویلین طیاروں پر بھیجے گئے اپنے ساتھی شہریوں کا استقبال کریں گے۔ ’تارکین وطن کو عزت اور احترام کے ساتھ واپس کیا جانا چاہیے۔‘
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ پانامہ کینال کیوں واپس لینا چاہتے ہیں، یہ بحری راستہ کتنا اہم؟
امریکی حکام نے بی بی سی کے امریکی پارٹنر، سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ سان ڈیاگو سے 2 فوجی طیاروں کی اتوار کو تارکین وطن کو لے کر کولمبیا میں آمد متوقع تھی، لیکن پیچیدگیوں کی وجہ سے یہ منصوبہ ختم کردیا گیا۔
جواب میں، ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں فوری اور فیصلہ کن انتقامی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کولمبیا کے سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساتھ اس کے اتحادیوں اور حامیوں پر سفری پابندی اور فوری ویزا منسوخی نافذ کرے گا۔
مزید پڑھیں: یوکرین جنگ خاتمے پر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اور مفاہمت کے لیے تیار ہوں، روسی صدر پیوٹن
صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ کولمبیا کی حکومت کے حامیوں پر ویزا پابندیاں ہوں گی، اور قومی سلامتی کی بنیاد پر تمام کولمبیا کے شہریوں اور کارگو کے کسٹمز اور سرحدی تحفظ کے معائنے میں اضافہ کیا جائے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ یہ اقدامات صرف شروعات ہیں۔ ’امریکی انتظامیہ کولمبیا کی حکومت کو مجرموں کی قبولیت اور واپسی کے حوالے سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔‘
مزید پڑھیں: ٹرمپ حکم نامہ، پاکستان سے امریکا جانے کے منتظر ہزاروں افغانوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا
کولمبین صدر پیٹرو نے ایکس پر اپنے ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے کولمبیا کے ورثے اور ہمت کا راگ الاپتے ہوئے کیا۔’آپ کی ناکہ بندی مجھے خوفزدہ نہیں کرتی کیونکہ کولمبیا خوبصورتی کا ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کا دل بھی ہے۔‘
کولمبین صدر نے اپنے صدارتی ہوائی جہاز کی پیشکش بھی کی تاکہ امریکا سے ڈی پورٹ ہونے والے کولمبین شہریوں کی ’باعزت وطن واپسی‘ کی سہولت فراہم کی جاسکے۔
مزید پڑھیں: امریکی خاتون نے صدر ٹرمپ کی طرف سے معافی قبول کرنے سے انکار کیوں کیا؟
اتوار کو بھی، صدر گستاو پیٹرو نے کہا تھا کہ 15,666 سے زائد امریکی غیر قانونی طور پر کولمبیا میں تھے، ان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے برعکس، وہ کبھی بھی غیر قانونی امریکی تارکین وطن کی واپسی کے لیے چھاپہ مارتے ہوئے نظر نہیں آئیں گے۔
کیلے، خام تیل، ایواکاڈو اور پھول سمیت امریکا اپنی کافی کی ضروریات کا تقریباً 20 فیصد، جس کی مالیت تقریباً 2 ارب ڈالرز بنتی ہے، کولمبیا سے درآمد کرتا ہے، محصولات کا نفاذ ان اشیا کی درآمد کو مزید مہنگا کرتے ہوئے صارفین تک کافی کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا جان ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ کے قتل سے متعلق خفیہ دستاویزات عام کرنے کا حکم
درآمد کنندگان اس سے بچنے کے لیے دوسرے ذرائع کی طرف منتقل ہو سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں کولمبیا کے پروڈیوسرز کو ایک اہم مارکیٹ کو کم کر کے نقصان پہنچے گا۔
کولمبیا کی حکومت اور اس کے حامیوں پر سفر سمیت دیگر پابندیاں اور سفارتی تعلقات میں خرابی جس کا اشارہ صدر ٹرمپ نے دیا ہے، بھی اہم ہیں، اب یہ صرف تجارت کی جنگ نہیں ہے بلکہ لفظوں کی جنگ ہے۔