کابل ایئرپورٹ بم دھماکے کے ملزم شریف اللہ کی امریکی عدالت میں پیشی

جمعرات 6 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

2021 میں افراتفری کے ساتھ امریکی انخلا کے دوران کابل ہوائی اڈے پر خودکش بم دھماکے کے ایک مشتبہ ملزم محمد شریف اللہ کو پاکستان میں پکڑے جانے کے بعد گزشتہ روز امریکی وفاقی عدالت میں پیش کردیا گیا۔

کابل ایئرپورٹ پر بمباری، جس میں 13 امریکی فوجی اور تقریباً 170 افغان شہری مارے گئے، بائیڈن انتظامیہ کو افغانستان سے امریکی انخلا کے طریقہ کار پر بڑے پیمانے پر مذمت اور تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی کانگریس سے خطاب، پاکستان کا خاص شکریہ کیوں ادا کیا؟

شریف اللہ پر، جسے جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کو مادی مدد فراہم کرنے کا الزام ہے، جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں، جج ولیم پورٹر کے سامنے اپنی پہلی سماعت کے دوران شریف اللہ کو بتایا گیا کہ اگر جرم ثابت ہوا تو اسے عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اپنی محدود انگریزی مہارت کے پیش نظر شریف اللہ نے کارروائی کو سمجھنے کے لیے ایک دری مترجم کا سہارا لیا۔

مزید پڑھیں:دہشتگردی کے خلاف پاکستانی کوششوں کو سراہنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ، وزیراعظم شہباز شریف

ایف بی آئی کے حلف نامے کے مطابق، شریف اللہ نے 26 اگست 2021 کے حملے میں اپنے کردار کا اعتراف کیا، جہاں اس نے خودکش حملہ آور کو ہوائی اڈے تک رہنمائی کرنے میں مدد کی اور داعش کے دیگر عسکریت پسندوں کو حملے کے لیے صاف راستے سے آگاہ کیا۔

2016 میں داعش خراسان میں شمولیت اختیار کرنیوالے شریف اللہ نے گروپ کے ذریعے ترتیب دیئے گئے کئی دیگر حملوں میں مدد کرنے کا اعتراف کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے امریکا کو مطلوب دہشتگرد کیسے پکڑا؟

کابل کے ہوائی اڈے پر حملہ امریکی فوج کے انخلا کے آخری دنوں کے درمیان ہوا۔ بمباری ایبی گیٹ پر ہوئی، جہاں طالبان حکومت سے بھاگنے کے لیے ہجوم جمع تھا، تاہم، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان کو اس معاملے سے دور کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ داعش خراسان کے افراد نے پاکستان میں پناہ لے رکھی ہے۔

شریف اللہ کا کیس آگے بڑھ رہا ہے، اور عدالت میں اس کی اگلی پیشی 10 مارچ 2025 کو مقرر ہے، امریکی حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ بم دھماکے کے ذمہ دار تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی طویل ترین تقریر میں کتنے اور کون سے جھوٹ بولے؟

پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے حال ہی میں ایک خصوصی آپریشن کے دوران داعش کے سینئر کمانڈر محمد شریف اللہ کو گرفتار کیا تھا، یہ گرفتاری امریکی انٹیلی جنس کی قیادت کے بعد عمل میں لائی گئی اور داعش کے ایک اہم رکن شریف اللہ کو پاکستان افغانستان سرحد کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔

امریکا کی طرف سے ہائی ویلیو ٹارگٹ کے طور پر پہچانے جانے والے، شریف اللہ کو کابل حملے کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر شناخت کیا گیا، جو امریکی انخلا کے مہلک ترین لمحات میں سے ایک تھا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سے اظہار تشکر، کیا پاک-امریکا سیکیورٹی تعلقات بحال ہونے جارہے ہیں؟

اس کامیابی کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف تعاون میں پاکستان کے اہم کردار کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp