زلزلہ 2005 کو 20 سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ نے آڈیٹر جنرل پاکستان سے زلزلہ متاثرین فنڈز کی آڈٹ رپورٹ طلب کرلی
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مظفرآباد شہر کے علاقے پلیٹ کے مقام سے 2 لاشیں ملی ہیں، اور امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ مزید لاشیں ملنے کا بھی امکان ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ پلیٹ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ میں دبے مکانات سے ملبہ ہٹایا جارہا تھا تو اس دوران لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
کونسلر محمود بیگ نے میڈیا کو بتایا کہ زلزلہ 2005 کے موقع پر پلیٹ میں موجود ایک بڑی عمارت منہدم ہوگئی تھی، جس میں رہائش پذیر کئی طلبا ملبے تلے دب گئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ ڈی این اے نمونوں کی بنیاد پر ملنے والی لاشیں ورثا کے سپرد کی جائیں گے۔
دوسری جانب ڈیزاسٹر مینجمنٹ ریڈ کریسنٹ کے یاسر جوش نے کہاکہ 2005 کے زلزلے کے موقع پر ریڈکراس نے یہاں پر بہت سی لاشیں دفنائی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں زلزلہ کشمیر: سوگوار ماں کی کیفیت جب بچہ ملبے سے ہنستا کھیلتا نکل آیا
واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کو پاکستان کے مختلف علاقوں میں 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس کے نتیجے میں آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کے کچھ علاقے شدید متاثر ہوئے تھے، اور ایک اندازے کے مطابق 80 ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، اور 30 لاکھ بے گھر ہوگئے تھے۔