اسلام آباد میں خاتون اور اس کی بیٹی پر تشدد کا معاملہ، پولیس کا مؤقف سامنے آگیا

اتوار 9 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد میں خاتون اور اس کی بیٹی پر تشدد کے معاملے پر پولیس کا مؤقف سامنے آگیا۔

یہ بھی پڑھیں اسلام آباد پولیس پر پشتون عوام کا اعتماد، سوشل میڈیا کی من گھڑت مہم بے نقاب

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق وقوعہ 23 فروری کا ہے جس کا مقدمہ درج ہوچکا ہے۔ پولیس نے اسی روز بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

ترجمان نے بتایا کہ ملزم کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے اس سے برآمدگی کی تھی۔ جس کے بعد ملزم کے خلاف چالان مجاز عدالت میں پیش کرکے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں ملزمان کی جانب سے خاتون اور اس کی بیٹی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

واقعے کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں درج ہے جس کے مطابق مدعیہ نے بتایا کہ جمال نامی شخص نے دوستوں کے ہمراہ ان کا راستہ بلاک کیا اور گاڑی چھیننے کی کوشش کی۔

مقدمے کے متن کے مطابق خاتون نے مؤقف اختیار کیاکہ میرے سمجھانے پر جمال نے بدترین تشدد کیا، مجھے اور میری بیٹی کو بالوں سے گھسیٹا گیا۔

یہ بھی پڑھیں اسلام آباد پولیس کا مختلف علاقوں میں گرینڈ سرچ اینڈ کومبنگ آپریشن مکمل

مدعیہ خاتون کے مطابق ملزمان ان سے بیگ چھین کرلے گئے جس میں 20 لاکھ روپے کیش اور 10 تولے سونا موجود تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

26ویں آئینی ترمیم کیس: مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل دائر

ٹرافی تنازعہ، بھارتی کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے تیار؟

عوامی ایکشن کمیٹی کے زیادہ تر مطالبات مان لیے گئے، احسن اقبال

جعلی ڈگری کیس، جسٹس جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا

آزاد کشمیر احتجاج: وزیرِاعظم کی مذاکرات کی پیشکش عوامی رائے میں دانش مندانہ اقدام قرار

ویڈیو

مونال کی جگہ اسلام آباد ویو پوائنٹ اب تک کیوں نہیں بنایا گیا؟

مریم نواز پنجاب کے حق کے لیے آواز ضرور اٹھائیں گی، خرم دستگیر

پی ٹی آئی دو دھڑوں میں تقسیم، استعفے آنا شروع ہوگئے

کالم / تجزیہ

پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی

نیتن یاہو کی معافیاں: اخلاقی اعتراف یا سیاسی مجبوری؟

افغانستان میں انٹرنیٹ کی بندش، پاکستان کے لیے موقع، افغانوں کے لیے مصیبت