سر درد کی وجوہات اور بغیر گولی اس کا علاج

جمعرات 19 جنوری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سر درد سے ہر انسان کو واسطہ پڑتا ہے جو انتہائی پریشان کن ثابت ہوتا ہے۔ سر کا درد مختلف وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے جس میں الرجی اور پانی کی کمی بھی شامل ہے۔ سر درد مختلف افراد کو مختلف طریقوں سے پریشان کرتا ہے سب سے خطرناک سر درد میگرین کا ہے۔

بدقسمتی سے لاکھوں روپے صرف اپنے صارفین کو یہ یقین دہانی پر خرچ کر دیے جاتے ہیں کہ اس دوائی کے کوئی نقصانات نہیں ہیں۔

ہم یہاں آپ کو سر درد ختم کرنے کے 7 قدرتی طریقے بتا رہے ہیں جس میں سے کئی ایک ہومیوپیتھک کے علاج میں استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ آج کے جدید دور میں یہ طریقہ امریکہ میں بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔

پانی سے سر درد کا علاج
جب آپ کو سر کا درد محسوس ہو تو آپ سب سے پہلے پانی کا استعمال کریں۔ پانی کی کمی عام طور پر سر درد کی وجہ بنتی ہے۔ ایک عام انسان کو دن میں کم سے کم 8 گلاس پانی کے پینے چاہیئیں۔

اگر آپ دن بھر جسمانی مشقت یا ورزش کرتے ہیں تو اس صورت میں آپ کو پانی کی مقدار بھی بڑھانی چاہیے کیونکہ پانی جسم کی اہم ترین ضرورت میں سے ایک ہے لیکن ہم صرف ضرورت کے وقت ہی پانی پیتے ہیں۔ پانی کے استعمال سے آپ کے سر کا درد 30 منٹ سے 3 گھنٹے کے دوران ختم ہو جائے گا۔

ہلدی کا استعمال
سب سے زیادہ تکلیف دہ عمل سوزش ہے اور یہ بھی سر درد کی وجہ بنتا ہے۔ قدرتی طور پر سوزش کے کئی علاج ہیں۔ ہلدی سوزش کا بہترین علاج ہے کیونکہ اس میں اینٹی سوزش مرکبات پائے جاتے ہیں۔

دارچینی سے علاج
دار چینی بھی سر درد کے لیے کافی مفید ہے لیکن اس کے کچھ سائیڈ ایفیکٹ بھی ہو سکتے ہیں اس لیے اسے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہے۔

میگنیشم کی کمی
جسم میں میگنیشم کی کمی بھی سر درد کی وجہ بنتی ہے اس لیے جسم میں اس کی مقدار کو کم نہ ہونے دیں۔ اگر انسانی جسم میں میگنیشم کی کمی طویل عرصہ برقرار رہے، تو انسان ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، ہڈیوں کی بوسیدگی اور شدید سر درد جیسی موذی بیماریوں کا نشانہ بن جاتا ہے۔ اس لیے میگنیشم کی مقدار کو اپنے جسم میں کم نہ ہونے دیں۔

میگنیشم پتوں والی سبزیوں مثلاً ساگ، مونگ پھلی، اخروٹ، مچھلی، پھلیوں، ثابت اناج، کیلے اور انجیر میں پایا جاتا ہے۔ تاہم اب یہ ملٹی وٹامن گولیوں کی شکل میں بھی دستیاب ہے۔ ایک بالغ انسان کو روزانہ کم از کم 420 ملی گرام میگنیشم غذا سے حاصل کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp