پاک افغان طورخم سرحد 23 روز سے بند ہے، جس سے دونوں ممالک کے مابین تجارت بھی رکی ہوئی ہے، دو طرفہ تجارت بند ہونے سے دونوں ملکوں کو اب تک مجموعی طور پر 66 ملین ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان سرحد پر جھڑپیں اور طورخم گزرگاہ کی بندش، سرحدی علاقہ خالی ہونے لگا
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی رکوانے اور تجارتی بحالی کے لیے قائم دونوں ممالک کے عمائدین پر مشتمل جرگہ بھی قائم کیا گیا ہے جو کشیدگی ختم کروانے کی تگ و دو میں ہے، جرگہ کی دوسری نشست آئندہ 2 روز میں ہونے کا امکان ہے جبکہ جرگہ کی کوششوں سے فائر بندی کا معاہدہ برقرار ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق افغانستان سے یومیہ اوسطاً 6۔1 ملین ڈالرز کی امپورٹ جبکہ 4۔1 ملین ڈالرز کی ایکسپورٹ کی جاتی ہے، جو طورخم گزرگاہ بند ہونے رکی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم: ڈالراسمگلنگ میں کسٹم اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف، انسپکٹر سمیت 2 گرفتار
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 22 روز کے دوران مجموعی طور پر 66 ملین ڈالرز کی دو طرفہ تجارت نہ ہوسکی، طورخم سرحدی گزرگاہ کے راستے یومیہ اوسطاً 10 ہزار افراد افغانستان آمد و رفت کرتے ہیں۔