حافظ حسین احمد کون تھے؟

بدھ 19 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمیعت علماء اسلام (ف) کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد کی پیدائش 1951 میں وادی کوئٹہ میں ہوئی، انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی جس میں اسلامی ادب، قرآن، حدیث اور فقہ کے علوم میں مہارت حاصل کی جبکہ انہوں نے روایتی درس نظامی کا کورس بھی کر رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جمعیت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے

حافظ حسین احمد نے اپنے سیاسی سفر کا اغاز 1973 میں زمانہ طالب علمی کے دوران کیا۔ اپنی سیاسی جد وجہد میں وہ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی اور مرکزی عہدوں پر فائز رہے جبکہ انہوں نے پاکستان نیشنل الائنس میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔

اپنے سیاسی سفر کے دوران 1988 سے 1990 تک مستونگ سے رکن قومی اسمبلی رہے، 1991 سے 1994 کے دوران سینیٹ کے ممبر رہے جبکہ 2002 سے 2007 تک رکن قومی اسمبلی کے فرائض سر انجام دیے۔

سینیئر سیاسی رہنما آج کوئٹہ میں انتقال کرگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قاضی حسین احمد سے محروم پاکستانی قوم

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سینیئر سیاستدان حافظ حسین احمد کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا، حافظ حسین احمد مرحوم زیرک ،حاضر جواب اور نظریاتی پارلیمانی رہنما تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی: شاہین آفریدی نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑ دیا

بین الاقوامی ذرائع نے ٹرمپ اور شہباز کی ملاقات کو کیسے کور کیا؟

وزیر دفاع خواجہ آصف کا ٹوئٹ: 2025 کو پاکستان کی بڑی کامیابیوں کا سال قرار

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی