برطانیہ کے ہیتھرو ایئرپورٹ کے قریب ہونے والی آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے دنیا کے اس مصروف ترین ایئرپورٹ کو قریباً 18 گھنٹے کے لیے غیرفعال کردیا گیا تھا۔
جمعے کے روز ایئرپورٹ کے قریب زیر زمین الیکٹریک اسٹیشن میں ہونے والی اس آتشزدگی سے ہیتھرو ایئرپورٹ اور علاقے کے 60 ہزار گھروں کو بجلی کی ترسیل بند ہوگئی تھی جس کی وجہ سے ایئرپورٹ کو پروازوں کے لیے بند کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: آتشزدگی سے متاثر ہیتھرو ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کی بحالی کا آغاز
ہیتھرو ایئرپورٹ پر پروازوں میں تعطل ہفتے کے دن تک ختم ہوگیا تھا تاہم اس کے باوجود کئی دوسری پروازوں کو منسوخ کیا گیا اور حکام کے مطابق یہ سلسلہ چند روز مزید باقی رہے گا۔
اس آتشزدگی کی تحقیقات کے لیے برطانوی حکومت نے نیشنل انرجی سسٹم آپریٹر کو احکامات جاری کردیے ہیں جس کی رپورٹ 6 ہفتوں میں متوقع ہے۔
اس واقعے کے بعد برطانیہ میں ایئرپورٹ سمیت کلیدی تنصیبات کی سیفٹی کے حوالے سے سوالات اٹھنے لگے ہیں اور تحقیقات میں اس سلسلے میں مبینہ غفلت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: آتشزدگی کے باعث برطانیہ کا ہیتھرو ائیرپورٹ بند، عالمی پروازوں کا شیڈول متاثر
اس کے علاوہ ہیتھرو ایئرپورٹ نے بھی واقعے کی اندرونی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی ہے جو تمام تر پہلوؤں سے اس حادثے اور اس سے نمٹنے کے لیے بروئے کار لائی گئی حکمت عملی کا جائزہ لے گی۔
اس سے قبل جمعہ کی شام کو میٹروپولیٹن پولیس نے بتایا تھا کہ آگ لگنے کی وجہ غیر مشتبہ ہے، جبکہ لندن فائر بریگیڈ نے اعلان کیا کہ اس کی تحقیقات بجلی کی تقسیم کے آلات پر مرکوز ہوں گی۔