کینیڈین انٹیلیجنس سروس کا آئندہ انتخابات میں بھارت کی جانب سے مداخلت کا الزام کیوں؟

منگل 25 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کینیڈا کی انٹیلیجنس ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت اور چین 28 اپریل کو ملک میں متوقع عام انتخابات میں مداخلت کی کوشش کر سکتے ہیں، جبکہ روس اور پاکستان بھی ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس یعنی سی ایس آئی ایس نے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت دیے ہیں جب کینیڈا اور بھارت کے دوطرفہ تعلقات ہر لحاظ سے اپنی پست سطح پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کینیڈا کے نئے وزیراعظم کی طرف سے ملک میں اچانک عام انتخابات کا اعلان، وجہ کیا بنی؟

اس نوعیت کے خراب تعلقات کے پس پردہ کینیڈین شہریت کے حامل خالصتانی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات ہیں جو سابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے عائد کیے گئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر وینیسا لائیڈ نے کہا کہ دشمن ریاستی عناصر انتخابات میں مداخلت کے لیے مصنوعی ذہانت کا تیزی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

وینیسا لائیڈ کے مطابق آئندہ انتخابات میں کینیڈا مخالف ریاستیں ملکی جمہوری عمل میں مداخلت کی کوششوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے چلنے والے ٹولز کا استعمال کریں گے۔ ’ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ بھارتی حکومت کینیڈین کمیونٹیز اور جمہوری عمل میں مداخلت کرنے کا ارادہ اور صلاحیت رکھتی ہے۔‘

مزید پڑھیں:بھارتی نژاد کینیڈین تاجر کے کینیڈا میں خفیہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف

جنوری میں جاری ہونے والی ایک سرکاری تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کینیڈا 2019 اور 2021 کے انتخابات کے دوران چین اور بھارت کی مداخلت کی کوششوں کا جواب دینے میں سست تھا، حالانکہ اس مداخلت سے نتائج پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

کینیڈا اور بھارت کے درمیان تعلقات حالیہ مہینوں میں غیرمعمولی سفارتی تعطل کا شکار رہے ہیں، دونوں ممالک نے کینیڈا کی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسندوں کیخلاف سازش میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد بشمول مشن کے سربراہان متعدد سفارت کاروں کو ملک بدر کیا ہے۔

مزید پڑھیں:کینیڈا اور انڈیا کے سفارتی تنازع میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا نام کیوں آیا؟

کینیڈین دارالحکومت اوٹوا میں چینی اور بھارتی سفارتی مشن نے ابھی تک کینیڈا کے الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔

کینیڈا میں آئندہ عام انتخابات 28 اپریل کو متوقع ہیں، کیونکہ نئے تعینات وزیر اعظم مارک کارنی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط مینڈیٹ کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp