سندھو کو بچانا ہے، پانی کی منصفانہ تقسیم کی جنگ لڑ کر آیا ہوں، بلال بھٹو کا جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 4 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو نے کہا ہے کہ ہم نے دریائے سندھو کو بحال کرنا اور اسے صحت بند کرنا ہے۔ پانی کی منصفانہ تقسیم کی جنگ میں عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں۔

وہ گڑھی خدا بخش، لاڑکانہ میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔

بلال بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ بطور وزیرخارجہ میں موسمی تبدیلی کی جنگ جس میں پانی کی تقسیم بھی شامل ہے، یہ جنگ میں عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں۔

انہوں نے کہا سندھو (دریائے سندھ) کو بچانا ہے، اس کو بحال اور صحت مند کرنا ہے۔ ایک زمانے میں اس کو مائٹی انڈس کہا جاتا تھا، میں دنیا کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری کوششوں کے جواب میں اس دریا کی بحالی کے لیے مالی اور تکنیکی تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

بلال بھٹو نے کہا کہ پانی کے معاملے میں بھارت یکطرفہ فیصلے لے رہا تھا، باقی سب سو رہے تھے، میں بطور وزیر خارجہ بھارت کا مقابلہ کر کے آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ساحلی علاقوں کے حوالے سے بھی آواز اٹھائی ہے،

صدر زرداری کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ ماحولیاتی حقوق کیا بات آئین میں شامل کروائی، ہم یہ نہیں کہتے کہ یہ ترمیم ہم نے تنہا منطور کروائی مگر ہم سے جو جہاں تک ہوسکا ہم اس ترمیم میں ماحوالیاتی حقوق کو شامل کروایا۔ ماحولیات میں پانی کا ایشو بھی شامل ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملک میں ہماری اپنی غلطیوں کی وجہ سے دہشتگردی کی لہر جاری ہے۔ ان کا مزید کہا کہ ہمیں ان درندوں کامقابلہ کرنا ہے جو عوام کے ساتھ خون کی ہولی کھیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سازش کامیاب کرنے کے لیے پاکستان کے عوام کو شہید کیا جا رہا ہے، کے پی میں رمضان میں مسجد میں خودکش دھماکوں سے لوگ شہید کیے جاتے ہیں، بلوچستان میں غریب مزدوروں کو فائرنگ کر کے شہید کیا جاتا ہے اور ہمارے قائدین کو لیاقت باغ کی سڑکوں پر خودکش حملوں میں شہید کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بلوچستان کی بہنوں کو خودکش بنا کر استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور دہشتگرد کبھی مذہب اور کبھی قوم پرستی کے پیچھے چھپتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگرد کا کوئی مذہب کوئی قومیت نہیں ہوتی اور یہ محض مہرے اور پیشہ ورقاتل ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی دہشتگردوں کو شکست دی اور اب بھی شکست دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کا  سیاسی اور عالمی سطح پر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگرد پاکستان سے جنگ چھیڑ چکے ہیں اس لیے ہمیں آپس کے اختلافات بھلاکر ان کا سد باب کرنا ہوگا۔

شکایات اپنی جگہ لیکن پیپلز پارٹی کا ہر کارکن دہشتگردی کے خلاف حکومت کے ساتھ کھڑا ہے

بلاول بھٹو نے کہا کہ شکایات اپنی جگہ لیکن دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پیپلزپارٹی کا ہر کارکن پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپوزیشن سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھی اپنا کردار ادا کرے کیوں کہ ہم متحد ہوں گے تو دہشتگردوں کو عبرتناک شکست دلوائیں گے۔

’بینظیر کا بیٹا ہوں، ہمیشہ وفاق کے ساتھ کھڑا ہوکر سازشیں ناکام کروں گا‘

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت سے طے کیا تھا پی ایس ڈی پی پیپلزپارٹی سے مل کر بنائی جائے گی اور پی ایس ڈی پی پر مشاورت کے بغیر بجٹ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ بیٹھ کر پی ایس ڈی پی اوربجٹ بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو کا بیٹا ہوں ہمیشہ وفاق کے ساتھ کھڑا رہوں گا اور ہرسازش کو ناکام کراؤں گا کیوں کہ ہم پاکستان کھپےکہنے والے ہیں، نہ کھپے کہنے والے نہیں۔

’18 اپریل کو حیدرآباد میں جلسہ ہوگا‘

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم پاکستان کھپے کا نعرہ لے کر پہلا جلسہ 18 اپریل کو انقلابی شہر حیدرآباد سے شروع کریں گے.

انہوں نے کہا کہ ہم وفاق اور پاکستان کو بچائیں گے اور ہر سازش کو ناکام کریں گے۔ انہوں نے پانی کی منصفانہ تقسیم کی جدوجہد کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اگر عوام نئے کینالز نامنظور کرتے ہیں تو پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، آپ کے ساتھ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp