پاکستان نے اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر اظہار تشویش کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کے مباحثے سے خطاب میں پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ اے آئی کو اسلحہ کے کسی بھی نئے مقابلہ کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے کیونکہ اس کے عالمی امن و سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
پاکستانی مندوب نے خبردار کیا کہ عسکری میدان میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلے شروع کرسکتا ہے۔ علاقائی اور عالمی سلامتی کے ماحول کو عدم استحکام کا شکار بھی بنا سکتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ جوہری تخفیف اسلحہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔













