پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد انخلا تیزی سے جاری ہے۔ جبکہ حکومتِ پاکستان واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی بہترین سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
9 اپریل کو 7762 سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس روانہ کیا گیا۔ جبکہ 8 اپریل کو صرف ایک ہی دن میں 7ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس روانہ کیا گیا تھا۔
مجموعی طور پر پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 921,063 تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
حکومتِ پاکستان واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی بہترین سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیےافغان مہاجرین کی پاکستان سے واپسی، دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا
یاد رہے کہ امسال فروری کے اواخر میں افغان مہاجرین کو پاکستان سے واپس بھجوانے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ افغان مہاجرین کو پاکستان سے واپس بھجوانے کے دوسرے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کو واپس بھیجا جائے گا۔
دستاویز کے مطابق پاکستان میں تقریباً 8 لاکھ مہاجرین اے سی سی پر مقیم ہیں، وزارت داخلہ نے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن مقرر کی جبکہ کسی تیسرے ملک جانے کی خواہش رکھنے والے افغان شہریوں کے پاکستان میں قیام کی مدت میں 30 جون تک اضافہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ہدایت
پاکستان میں رہنے والے افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ ستمبر 2023 میں شروع ہوا تھا۔ 15 دسمبر 2024 تک ان میں سے 7 لاکھ 95 ہزار 607 اپنے وطن واپس لوٹ چکے تھے۔