صحافی کا وہ سوال جس کا جواب نہ بابر اعظم دے سکے نہ محمد رضوان

جمعرات 10 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 میں شامل 6 ٹیموں کے کپتانوں شاہین شاہ آفریدی، بابر اعظم، محمد رضوان، شاداب خان، حسن علی اور سعود شکیل نے اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس کے بعد صحافیوں نے ان سے مختلف سوالات کیے لیکن ایک سوال ایسا تھا جس کا جواب نہ تو بابر اعظم دے سکے اور نہ ہی محمد رضوان۔ پھر شاہین آفریدی نے کہا کہ وہ اس سوال کا جواب دیتے ہیں۔

صحافی نے بابر اعظم سے سوال کیا کہ اس وقت قوم کا مورال ڈاؤن ہے، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ہم کہاں پر کمزوری دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی ٹیم 200 سے زائد اسکور کرتی ہے تو قومی ٹیم کے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں اور ہم ہدف پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو کیا آپ پی ایس ایل میں اس کی پریکٹس کریں گے کہ اگر کوئی ٹیم 200 سے زائد اسکور کا ٹارگٹ بھی دیتی ہے تو ہم ہدف کو آسانی سے پورا کر لیں۔

یہ بھی پڑھیں: جب قومی ٹیم تباہ ہوجائے گی آپ تب کچھ کہیں گے؟ صحافی کے سوال پر بابر اعظم نے کیا کہا؟

صحافی کے سوال پر تمام کھلاڑی ہنس پڑتے ہیں اور بابر اعظم سوال کا جواب دینے کے بجائے رضوان کو اشارہ کرتے ہیں کہ اس سوال کا جواب وہ دیں لیکن محمد رضوان بھی اس پر خاموش رہتے ہیں جس پر شاہین شاہ آفریدی کہتے ہیں کہ وہ اس سوال کا جواب دیتے ہیں۔

شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ جتنی بلے بازوں کی ذمہ داری ہے اتنی ہی ذمہ داری بولرز کی بھی ہے کہ وہ مخالف ٹیم سے 200 رنز نہ کھائیں۔ اور آج کل کی کرکٹ میں وکٹیں کافی اچھی ہوتی ہیں اگر ہم 200 رنز بنا بھی لیں تو ہماری ذمہ داری ہے کہ مخالف ٹیم یہ ہدف پورا نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ٹائم سے کرکٹ زوال کا شکار ہے اور وہ ہماری ہی وجہ سے ہے تو ہم ہی اسے اوپر لے کر آئیں گے۔

ایک صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے تو ذمہ داری اٹھائی، اور مان بھی رہے ہیں کہ کم از کم ہم کمزوریوں کو بہتر کر سکتے ہیں۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ صحافیوں نے 30 میں سے 25 سوال بابر اعظم سے پوچھے، حالانکہ رضوان کپتان ہیں اور شاداب نائب کپتان۔ آخر ہر سوال کا جواب بابر ہی کیوں دے؟ وہ پاکستان ٹیم کا واحد کھلاڑی نہیں ہے۔ اس نے بالکل ٹھیک کیا کہ سوال کا جواب نہیں دیا۔

بابر اعظم کے حامی ایک صارف نے کہا کہ انہوں نے جواب نہ دے کر بہت اچھا کیا ہے جو اتھارٹی میں ہیں جواب بھی وہی دیں۔

ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اور محمد رضواب دونوں سوال کا جواب دینے سے قاصر رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp