تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے اور سابق وفاقی وزیرعلی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے تناظر میں، پی ٹی آئی آج فیصلہ کرے گی کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے ہیں یا نہیں۔ فیصلہ آج چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ہوگا۔
تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کے گھر پر حملہ، علی امین گنڈا پور کو ضمانت کے باوجود جبس بےجا میں رکھنا اور کارکنان کی گرفتاریاں مذاکراتی عمل کو بے معنی بنا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومتی مذاکراتی ٹیم یقین دہانی کے بعد ماحول بہتر رکھنے میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی تو وہ بڑے فیصلے کیسے کرے گی؟
فواد چوہدری نے بتایا کہ عمران خان کی صدارت میں آج اجلاس میں مذاکرات جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔
چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے آپریشن
واضح رہے کہ گزشتہ شب پولیس اور اینٹی کرپشن کی ٹیم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر تحریک انصاف چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپا مار کارروائی کی تھی۔ تاہم 8 گھنٹے طویل آپریشن کے باوجود پولیس چوہدری پرویز الہیٰ کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔ بعدازاں ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
لاہور کے تھانہ غالب مارکیٹ میں چوہدری پرویز الٰہی سمیت 50 افراد کے خلاف پولیس پر تشدد اور حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔اینٹی کرپشن افسر کی مدعیت میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج مقدمہ میں دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات لگائی گئی ہیں۔ مقدمے کے متن کے مطابق چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پٹرول پھینکا گیا، پتھراؤ کیا گیا، ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا، جبکہ چوہدری پرویز الٰہی کو موقع سے فرار کرا دیا گیا۔
علی امین گنڈا پور کی گرفتاری
یاد رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو 8 اپریل کو ڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف دھمکی آمیز آڈیو جاری کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ آڈیو میں علی امین گنڈا پور نے دھمکی دی تھی کہ اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو اسلام آباد پر قبضہ کرلیا جائے گا۔ پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد پولیس کو بھی دھمکایا تھا۔
اس سے پہلے علی امین گنڈا پور پر بھکر میں اسلحہ اسمگلنگ کا مقدمہ بھی درج تھا، پولیس نے بھکر میں کار کی تلاشی کے دوران 2 ملزمان کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا تھا۔
حکومت پی ٹی آئی مذاکرات ، اب تک کیا ہوا؟
شہباز شریف حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان 27 اپریل سے شروع ہونے والے مذاکرات جاری ہیں۔ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی تھی کہ حکومت اسمبلیاں توڑ کر فوری الیکشن چاہتی ہے، تب ہی بات کریں۔
حکومت کی طرف سے مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر ایاز صادق ، سید نوید قمر، خواجہ سعد رفیق ، کشور زہرہ، یوسف رضا گیلانی اور ابوبکر آغا شامل ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں پارٹی کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، سینیئر نائب صدر فواد حسین چوہدری اور سینیٹر علی ظفر شامل ہیں۔ وزیر قانون اعظم تارڑ بطور معاون کردار ادا کریں گے۔














