پاکستان نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے بیپٹیسٹ اسپتال پر اسرائیلی قابض فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے طبی سہولیات مہیا کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کی کڑی ہے جو بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
یہ حملہ مسیحیوں کے مقدس مذہبی دن پام سنڈے کو کیا گیا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اسرائیل کس طرح مذہبی مقدسات اور عام شہریوں کی زندگیوں کے خلاف اقدامات کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
پاکستان فی الفور اسرائیلی مظالم بند کئے جانے کا مطالبہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک لاتعداد نہتے فلسطینیوں بشمول عورتوں اور بچوں کو شہید کیا گیا اور بنیادی شہری ڈھانچے کو تباہ کیا گیا۔
اسرائیل کی جانب سے مسلسل حملوں نے غزہ میں صحت کو نظام کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے اور شدید بیمار لوگ صحت سہولیات کی دستیابی سے محروم ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی: غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں فوری طور پر اسرائیلی مظالم روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان 2 ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے جس میں فلسطین کی سرحد جون 1967 سے پہلے فلسطینی علاقوں پر مشتمعل ہو اور اِس کا دارلحکومت القدس الشریف ہو۔
پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف فیصلہ کُن اقدام کر کے اُسے اِن مظالم کے لیے جوابدہ بنایا جائے اور فلسطینی عام شہریوں کو مزید ظلم و ستم سے بچایا جائے۔