پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے کسی بھی مبینہ ڈیل کا تاثر مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے آج واضح کردیا ہے کہ انہوں نے کسی کو اپنی طرف سے مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، نہ ہی کوئی ڈیل ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسٹیبلشمنٹ مجھے اکیلا نہ سمجھے، ڈیل کر کے بھاگنے والا نہیں ہوں: عمران خان
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ آج 5 وکلا کو ملاقات کی اجازت دی گئی، عمران خان کی فیملی کو ملاقات کی اجازت نہ دینا قابل مذمت ہے، ہم اس کے خلاف پٹیشن دائر کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی فیملی کو ملاقات کی اجازت مل گئی ہے، لیکن یہ بھی خاندان میں دراڑ ڈالنے کی ایک سازش ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ علی امین گنڈاپور اور سیاسی لیڈر شپ سے ملاقات میں مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے بات ہوگی، اس وقت تک خیبرپختونخوا اسمبلی اس بل کو منظور نہیں کرےگی۔
انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ عمران خان نے افغان مہاجرین کی واپسی کے وقت میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالے سے ایک قرارداد پاس کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ عمران خان کی ہدایت پر خیبرپختونخوا اسمبلی سے ایک اور قرارداد پاس کرائیں گے جس میں مطالبہ کیا جائےگا کہ ہماری تمام پٹیشنز پر فوری فیصلہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطوں کا انکشاف
واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن تھا، لیکن گزشتہ ہفتے کی طرح اس بات بھی پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا اور عمران خان کی بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
دوسری جانب عمران خان سے ملنے والے فیصل چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے بہنوں سے ملاقات پر پاببندی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بیرسٹر سلمان صفدر صاحب کو عدالت میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کرنے کا کہا۔
الحمدللہ قائد محترم عمران خان صاحب سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے بہنوں سے ملاقات پہ پاببندی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بیرسٹر سلمان صفدر صاحب کو عدالت میں توہینِ عدالت دائر کرنے کا کہا۔ پارٹی کے کچھ اشخاص کی طرف سے ملاقآتیوں کو پابند کرنے پہ حیرت کا اظہار کرتے ہوئے جس کو اجازت ملتی…
— Faisal Hussain (@faisal_fareed) April 15, 2025
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پارٹی کے کچھ اشخاص کی طرف سے ملاقاتیوں کو پابند کرنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جس کو اجازت ملتی ہے اس کو ملاقات کرنے کا حکم دیا۔
فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے کہاکہ ہفتے میں ایک موقع ملتا ہے اگر اس پر بھی پابندی لگائی جائے گی تو ملاقات کا موقع حاصل نہیں ہوگا، اور باہر کی دنیا سے ان کا رابطہ منقطع ہو جائےگا۔
انہوں نے لکھا کہ عمران خان نے ڈیل کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا نہیں کہا۔ اعظم سواتی اور علی امین گنڈا پور نے اجازت مانگی۔
فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے وزیراعلیٰ علی امین سمیت پارٹی کے سینیئر ارکان سے تفصیلی مشاورت تک مائنز اینڈ منرل بل پاس نہ کرنے کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے نیم رضامند، علی امین گنڈاپور کو بات آگے بڑھانے کا سگنل
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے بیانیہ رکنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور کہا ان کا بیانیہ کارکنوں تک پہنچایا جائے۔