پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں واضح کیاکہ انہوں نے کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے لیکن مذاکرات ملک اور قوم کے مفاد اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہوسکتے ہیں میری ذات سے متعلق نہیں۔
شیخ وقاص اکرم کے مطابق عمران خان نے کہاکہ وہ اور بشریٰ بی بی قانون کے مطابق اپنے مقدمات عدالتوں سے لڑ کر باہر آئیں گے، ڈیل کے تحت نہیں۔
یہ بھی پڑھیں کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا تاثر مسترد کردیا
پی ٹی آئی سیکریٹری اطلاعات نے کہاکہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے کسی کو بھی اپنی ذات سے متعلق ڈیل کرنے کا اختیار نہیں دیا۔
شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ عمران خان نے ملاقات کے دوران کہاکہ مائینز اور منرلز بل سے متعلق ہر قسم کی متنازع گفتگو بند ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور مجھے بریف کریں گے، اس کے بعد میں سیاسی قیادت سے ملاقات کروں گا، پھر اس کے بعد ہی بل پاس ہوگا، آج کے بعد بل سے متعلق پارٹی کے اندر مزید کوئی اختلافی بیانات نہیں آنے چاہییں۔
پی ٹی آئی سیکریٹری اطلاعات کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے مخالفین چاہتے ہیں کہ آپ آپس میں لڑیں اور آپ کے اختلافات برقرار رہیں اور اس کا مخالفین فائدہ اٹھائیں، اختلاف یا اختلاف رائے کی باتیں باہر نہیں آنی چاہییں۔ ’آج ایک دوسرے کے خلاف باتوں کو میڈیا یا کسی اور فورم پر لانے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ پختونخوا اسمبلی میں افغان مہاجرین کے متعلق ایک قرارداد منظور کی جائے جس میں مہاجرین کی ملک بدری کے وقت میں اضافے کا مطالبہ کیا جائے اور یہ مطالبہ بھی کیا جائے کہ وفاقی حکومت پختونخوا کی حکومت کو افغانستان حکومت سے بات کرنے کی اجازت دے کیونکہ دہشتگردی کی وجہ سے ہم بحیثیت صوبہ بہت متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے یہ بھی کہا ہے کہ پختونخوا اسمبلی سے ایک اور قرارداد منظور کی جائے جس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا جائے کہ الیکشن ٹریبونل کے ججز کو ہدایت دی جائے کہ تحریک انصاف کی زیر التوا تمام الیکشن پٹیشنز پر جلد از جلد فیصلہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں اسٹیبلشمنٹ مجھے اکیلا نہ سمجھے، ڈیل کر کے بھاگنے والا نہیں ہوں: عمران خان
شیخ وقاص اکرم کے مطابق عمران خان نے کہاکہ اتحادیوں سمیت ممکنہ اتحادیوں سے رابطے کا عمل تیزی سے مکمل کرکے اتحاد کو حتمی شکل دی جائے اور مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے، احتجاج سمیت تمام آپشنز ٹیبل پر موجود ہیں۔














