جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری کی کوششوں کی ایک بار پھر مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نہ ہی وفاق اور نہ ہی بین الاقوامی قوتوں کو صوبے کے وسائل کا مالک بننے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری: فضل الرحمان نے اراکین بلوچستان اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کردیے
بدھ کو پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معدنیات نکالے جانے کے حوالے سے قانون سازی ان کی جماعت سمیت دیگر پارٹیوں کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس معاملے پر حکومت ہوش کے ناخن نہیں لے گی تو پھر ہم عوام کے پاس جائیں گے اور اپنے حقوق کے لیے باہر نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے اختیارات پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سب سے حساس معاملہ ہمارے معدنی وسائل کا ہے لہٰذا جو بھی معاہدہ ہو ہماری شرائط کے مطابق ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صرف وفاق نہیں بلکہ بین الاقوامی قوتیں بھی ہمارے وسائل پر قبضہ چاہتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی ملک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے تو وہ وفاق کے توسط، صوبائی حکومت کی اجازت اور شرائط کے ساتھ کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے وسائل ہمارے قبضے میں ہونے چاہییں۔
ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم پاس ہوچکی ہے اور اس کے منافی کوئی قانون نہیں لانا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوتوں کو ہمارے وسائل پر قابض ہونے کا موقع دیا جا رہا ہے اور صوبوں سے معدنی ذخائر سے متعلق قانون پاس کرایا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبے میں مائننگ اتھارٹیز بنائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے وفاق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی کاروبار کرنا ہے تو صوبے کے ساتھ کیا جائے۔
افغان شہریوں کی بیدخلی
جے یو آئی کے سربراہ نے پاکستان سے افغان شہریوں کو نکالے جانے کے حوالے سے کہا کہ افغانستان سے ناراضی کچھ اور ہے اور اس کا غصہ افغان مہاجرین پر اتارا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین کا مسئلہ یکطرفہ نہیں ہے یہ پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان کو خوشی سے قبول کیا تھا۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کے جائرے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی
ان کا کہنا تھا کہ کوئی اصول کوئی ضابطہ کوئی اخلاق کا مظاہرہ نہیں ہو رہا اگر ہم افغانستان سے ناراض ہیں تو اس سے بات کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ہم بین الاقوامی قوانین روندتے چلے جائیں۔
صوبے میں بد امنی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے اور ہمارے علما کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کی بھی یہی صورتحال ہے۔
فاٹا کا انضمام
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ تمام عالمی قوتوں کے دباؤ پر فاٹا کا انضمام کیا گیا جس کی اس وقت کی حکومت کو بہت جلدی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے پیچھے بھی اسٹیبلشمنٹ تھی اور اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے عالمی قوتیں تھیں جن کے دباؤ پر یہ کام کیا گیا اور فاٹا برباد ہوگیا۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل عمران خان کی اجازت کے بعد ہی منظور کیا جائے گا، تحریک انصاف
سربراہ جے یو آئی نے اعلان کیا کہ 27 اپریل کو لاہور اور 11 مئی کو پشاور میں فلسطینیوں کے حق اور اسرائیل کے خلاف ملین مین مارچ ہوگا۔ اس میں جے یو آئی کے تمام لیڈران و کارکنان اور عوام غزہ میں ہونے والے مظالم پر ارباب اختیار کو جگائیں گے گو کہ یہ ایک مشکل کام ہے۔