’ ٹکٹس برائے فروخت قیمت صرف ایک بیس’

ہفتہ 29 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف نے پچھلے ہفتے پنجاب میں انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کی تو اس پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ پنجاب میں 20 ارکان سے ٹکٹ واپس لے لیے گئے۔ جن ارکان سے ٹکٹ واپس لیے گئے انہوں نے الزامات کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کردیا۔ تحریک انصاف کے مخالفین تو اس میں شامل تھے ہی لیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سرگرم رہنما بھی تنقید کرتے نظر آئے۔

جہاں ایک طرف پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر زمان پارک کے باہر احتجاج ہوا تو دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے اہم ترین رہنماؤں نے ٹی وی پرآ کر غیرمحسوس انداز سے اس تقسیم پر ناراضی کا اظہار کیا۔ فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی کے بیانات کو خاص طور پر بہت اہمیت کے ساتھ دیکھا گیا۔ ٹکٹوں کی تقسیم جماعت میں بھی تقسیم کا باعث بنی۔

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پنجاب کا ٹکٹ نہ ملنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میری خواہش تھی کہ میں پنجاب میں رول پیش کروں، پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر یہ عہدہ عثمان بزدار کو دیا گیا تو حیرانی ہو گی۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ میں، شاہ محمود قریشی اور حماد اظہر وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے خواہشمند تھے لیکن ہمیں ایم پی اے کا ٹکٹ نہیں ملا۔

ابھی پارٹی کی جانب سے بیانات کا سلسلہ تھما نہیں تھا کہ ہفتہ کے روز سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب کی مبینہ آڈیو بھی منظرِ عام پر آگئی جس میں پارٹی ٹکٹ کے حصول کے لیے مبینہ طور پر طے کی گئی رقم کے حوالے سے گفتگو کی گئی تھی۔

اس کے بعد یہ مبینہ آڈیو لیک سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگی اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے دلچسپ ردِعمل دیکھنے میں آیا۔

انیس نوید نامی صارف لکھتے ہیں کہ مبینہ آڈیو لیک کے مطابق ایم پی اے کا ٹکٹ حاصل کرنے کا ریٹ صرف ایک بیس ہے، انہوں نے سابق چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیئر ثاقب نثار کیا 70 روپے کا بندوبست کرنے سے میں ایم پی اے کا ٹکٹ حاصل کر سکتا ہوں کیونکہ میں پہلے ہی ڈیم فنڈ میں 50 روپے عطیہ کر چکا ہوں۔

ایک صارف نے اس کو گاڑیوں کی نئی قیمت سے جوڑتے ہوئے لکھا کہ ٹویوٹا کرولا کی نئی قیمت ’ایک کروڑ بیس لاکھ‘ ہے۔

ذیشان نامی صارف نے مبینہ آڈیو لیک کی صورتحال کے حوالے سے مزاحیہ انداز میں ایک میم شیئر کی جس میں لکھا کہ ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اپنے والد سے پوچھتے ہیں کہ جمعہ کا خطبہ کتنے بجے ہے جس پر ثاقبت نثار کا کہنا تھا ایک بیس۔

صحافی ماجد نظامی نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ایم پی اے ٹکٹ کے لیے “ایک بیس” انتہائی مناسب، معقول اور جائز لگ رہا ہے۔

ایک اور صارف نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ الیکشن ملتوی ہونے کی صورت میں خریدا ہوا ٹکٹ واپس نہیں ہو گا۔

جہاں ایک طرف مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے سوشل میڈیا پر میمز کا سلسلہ جاری ہے تو وہیں سیاسی جماعتوں کے حامی اور مخالفین بھی ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ جس طرح سے آڈیو لیکس کا سلسلہ جاری ہے یہ تحریک انصاف اور عمران خان کے لیے کوئی نئی مشکل کھڑی کرسکتا ہے تاہم جس تیزی کے ساتھ آڈیو لیکس آرہی ہیں ان پر بھی خاصی تنقید ہورہی ہے اور اسے غیرقانونی کہہ کر مسترد بھی کیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp