ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے تصدیق کی ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور اٹلی کے دارالحکومت روم میں منعقد کیا جائے گا۔
مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات کے مقام پر کسی قسم کی تبدیلی کی درخواست امریکا کی جانب سے تاحال موصول نہیں ہوئی، اس لیے دوسرا دور طے شدہ شیڈول کے مطابق روم میں ہوگا۔
کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ مذاکرات کے مقام کی ایران کے لیے کوئی خاص حساسیت نہیں، اصل توجہ مذاکرات کے مواد اور بنیادی امور پر مرکوز ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمان، حسب روایت، اس عمل میں سہولت کاری اور ثالثی کا کردار ادا کرتا رہے گا۔
مزید پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں امریکا کے خصوصی صدارتی ایلچی سٹیو وٹ کوف سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کو دونوں فریقوں نے تعمیری قرار دیا تھا۔ ملاقات کا مرکز ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت اور مستقبل میں ممکنہ معاہدے کی راہ ہموار کرنا تھا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان یہ سفارتی پیش رفت خطے میں کشیدگی کم کرنے اور عالمی جوہری معاہدے کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے۔














