بانی چیئرمین تحریک انصاف علیمہ خان نے کہا ہے کہ انہیں آج بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی نہ ان کے وکلا کو ملنے کی اجازت ملی، قید تنہائی میں رکھنے سے عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ہم سے کہا گیا تھا کہ آج عمران خان سے ملاقات کروائی جائے گی، ہم سے جھوٹ بولا گیا کیوں کہ آج بھی عمران خان سے ملنے نہیں دیا جارہا۔’ملاقات کا دن منگل کا تھا، تاہم ہمیں کہا گیا کہ آج آپ چلے جائیں ہم آپ کی ملاقات جمعرات کو کروائیں گے، وہ جھوٹ بول رہے ہیں، عدالتی حکم بھی نہیں مان رہے ہیں، عمران خان کو قید تنہائی میں کیوں رکھ رہے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات نہ ہونے تک علیمہ خان کا اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھنے کا اعلان
علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں اپنی فکر نہیں ہے کہ ہمیں عمران خان سے ملنے کیوں نہیں دیا جارہا، ہمیں فکر ہے کہ قید تنہائی میں رکھنے سے عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے، عمران خان سے نہ ڈاکٹر مل رہے ہیں نہ ان کی بچوں سے ملاقات ہورہی ہے اور نہ ہمیں ملنے دیا جارہا ہے۔
"انہوں نے ہم سے جھوٹ بولا تھا، آج بھی ہماری ملاقات نہیں کروائی جا رہی" علیمہ خان کی اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو@Aleema_KhanPK #RestoreAccessToImranKhan pic.twitter.com/yru1RAhm4O
— PTI (@PTIofficial) April 17, 2025
انہوں نے کہا کہ ہفتے میں ایک بار عمران خان سے وکلا نے ملاقات کرنی ہوتی ہے، جنہوں نے کیسز پر مشاورت کرنی ہوتی ہے، ان کو باہر بٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جو لوگ عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں انہیں نہیں ملنے دیا جارہا، علیمہ خان
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے لیے جو گیٹ کے باہر کھڑے ہوتے ہیں، آئندہ جس نے ملنا ہے ملے لیکن جب وکلا نے ملنا ہوتا ہے تو کوئی اندر نہ جائے چاہے ایجنسیوں والے زبردستی آپ کو اندر بھیج رہے ہوں۔
’ایک وکیل نے اپنی قربانیوں کی باتیں کیں اور ایک وکیل نے شکایتیں کیں‘
’ آج ہمیں اس بات پر بڑا غصہ ہے کیوں کہ انہوں نے آدھا گھنٹہ خود تو عمران خان کا وقت لے لیا، 12 سے 13 منٹ عمران خان نے بات کی، پیچھے رہ گئے 12 منٹ، اس دوران ایک وکیل نے اپنی قربانیوں کی باتیں کیں اور ایک وکیل نے شکایتیں لگائیں، سلمان صفدر جو عمران خان کے وکیل ہیں ان کا وقت آیا تو پولیس والوں نے ان کو اٹھا دیا، سلمان صفدر چیف جسٹس سپریم کورٹ کے پاس بھی گئے کہ ان کو ملنے نہیں دیا گیا، انہوں نے کیسز پر مشاورت کرنی تھی، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ مل سکتے ہیں، جیل انتظامیہ نے چیف جسٹس کی بات بھی نہیں سنی۔‘
’کون لوگ ہیں جو سلمان اکرم راجا کو متنازعہ بنا رہے ہیں‘
انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجا کا تماشا بنایا جارہا ہے کیوں کہ ہماری فیملی ان پر اعتبار کررہی ہے، وہ آج سے نہیں 13،14 سال سے ہمارے وکیل ہیں، وہ شوکت خانم کے کیسز لڑتے ہیں، انہوں نے سائفر کیس میں بھی ہمارا بڑا ساتھ دیا، عمران خان نے سلمان اکرم راجا کو اعتماد کی بنیاد پر پارٹی کا سیکریٹری جنرل بنایا تھا، یہ کون لوگ ہیں جو ہمارے وکلا کو متنازعہ بنارہے ہیں، آپ اپنی سیاست سائیڈ پر رکھیں، یہ ہمارے وکیل ہیں، سلمان اکرم راجا اور ظہیر عباس کو عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کی پھر طلبی
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وکلا کی ملاقات کے دن صرف وکلا ملیں، باقی لوگ ضرور ملیں جا کر، کسی اور وقت شکایتیں لگائیں، ان کے جیل سے باہر آنے کا انتظار کریں اگر وکلا عمران خان سے ملاقات نہیں کریں گے تو 300 سے زائد کیسز کیسے ہینڈل ہوں گے۔