پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ جو لوگ عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں انہیں نہیں ملنے دیا جارہا، مرضی کے لوگوں کی ملاقاتیں کروائی جارہی ہیں۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہاکہ جیل میں ملاقات کا دن ہونے کے باوجود عمران سے بہنوں کی ملاقات نہیں ہونے دی گئی، جبکہ بشریٰ بی بی سے ان کی خاندان کی ملاقات کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں بابر اعوان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے پر پی ٹی آئی کا جیل عملے سے تنازع
انہوں نے کہاکہ ہمیں ڈھائی گھنٹے تک جیل میں بٹھا کر رکھا گیا لیکن تینوں بہنوں میں سے کسی کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
علیمہ خان نے کہاکہ اگر عدالت کی جانب سے وکلا کو پابند کیا جا سکتا ہے کہ وہ ملاقات کے بعد باہر آکر میڈیا سے گفتگو نہیں کریں گے تو فہرست کے مطابق ملاقات کا پابند کیوں نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں کوئی یہ تو بتائے کہ یہ لوگ عمران خان سے چاہتے کیا ہیں، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان بہت مضبوط اعصاب کے مالک ہیں، انہوں نے بلوچستان کے معاملے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان نے بلوچستان کے معاملے پر کہاکہ دہشتگردی سے نجات حاصل کرنے کا واحد حل بات چیت ہے، ہماری حکومت نے مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کیا تھا۔
علیمہ خان نے کہاکہ 26 نومبر کے بعد ہمارے ایک ہزار سے زیادہ لوگ جیلوں میں ہیں، ہمارا عدالتی نظام بوسیدہ ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت ملنے پر آج جیل کے باہر تنازع کھڑا ہوگیا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے جیل عملے کے سامنے سوال اٹھایا کہ ہم نے عمران خان سے ملاقات کے لیے جو لسٹ دی تھی اس میں بابر اعوان کو نام نہیں تھا، آپ ڈسپلن قائم کریں۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان 9 مئی واقعات پر کوئی معافی نہیں مانگیں گے، پی ٹی آئی نے واضح کردیا
سلمان اکرم راجا نے کہاکہ عمران خان سے ملاقات کے لیے صرف انہی افراد کو بھیجا جائے جن کی لسٹ ہماری طرف سے دی گئی ہے۔