روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے غزہ سے رہائی پانے والے روسی شہری الیگزینڈر ٹروفانوف اور ان کے اہلِخانہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر پیوٹن نے کہا کہ روس اور فلسطینی عوام کے درمیان برسوں پرانے مستحکم تعلقات نے یرغمالیوں کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا۔
روسی میڈیا کے مطابق صدر پیوٹن نے اس موقع پر حماس کی قیادت اور سیاسی ونگ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انسانی بنیادوں پر روسی شہری الیگزینڈر ٹروفانوف رہائی کے لیے ان کا تعاون قابلِ تحسین ہے۔
مزید پڑھیں: روس یوکرین جنگ بندی کا معاملہ، ٹرمپ اور پیوٹن کا اہم ٹیلی فونک رابطہ
صدر پیوٹن نے کہا کہ روس نے ٹروفانوف کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور جو بھی یرغمال اب بھی قید میں ہیں، ان کی رہائی کے لیے بھی اقدامات جاری رکھے گا۔
الیگزینڈر ٹروفانوف قریباً 500 دن قید میں رہنے کے بعد رواں سال فروری میں رہائی پانے میں کامیاب ہوئے۔ ملاقات کے دوران انہوں نے صدر پیوٹن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ باقی یرغمالیوں کو بھی جلد رہائی ملے گی۔
مزید پڑھیں: مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
اس ملاقات میں ٹروفانوف کی والدہ، منگیتر اور دیگر اہلخانہ بھی موجود تھے۔ پیوٹن نے ٹروفانوف کی والدہ اور منگیتر کو پھول پیش کیے، جبکہ روسی چیف ربائی اور یہودی کمیونٹی کے رہنما بھی اس ملاقات کا حصہ تھے۔
واضح رہے کہ روس مشرقِ وسطیٰ کے تنازع پر فریقین سے متوازن تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے اور 2 ریاستی حل کی بنیاد پر امن قائم کرنے کی حمایت کرتا ہے۔