سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر، حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دیتے ہوئے اسے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی کے نام سے قائم کردیا ہے۔
این سی سی آئی اے کو ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہوگا، یہ ادارہ آن لائن دھوکہ دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وقار الدین سید ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی تعینات
اس کے ساتھ ہی سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم کر دیا گیا ہے اور سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی یعنی این سی سی آئی اے کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کے بجائے، عوام کو ‘نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی’ سے رابطہ کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی رولز منسوخ، نوٹیفیکیشن جاری
ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عوام الناس سے گزارش ہےکہ اگر انہیں کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سرگرمی کی شکایت یا معلومات ہوں، تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبر 0519106691 یا ای میل [email protected] پر رابطہ کریں۔
’اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں، سائبر کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی این سی سی آئی اے سرکل وزٹ کریں۔‘