ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا ہے۔ بھارت نے اگر پانی روکا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ سندھ طاس معاہدہ بین الاقوامی نوعیت کا ہے اور اس کی معطلی کو پاکستان ’براہ راست جنگ‘ تصور کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کا ردعمل نہایت نپا تلا ہے؛ سفارتی ماہرین
ترجمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی نگرانی میں طے پایا اور اس کی خلاف ورزی بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہوگی۔ ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں لیکن پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔
بھارتی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کی ہدایت
دفتر خارجہ نے سارک معاہدے کی روشنی میں پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم ترجمان نے واضح کیا کہ یہ ہدایت سکھ یاتریوں پر لاگو نہیں ہوگی۔ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کو فوری طور پر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
تجارتی روابط مکمل طور پر معطل
دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت بند کر دی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان کے زمینی و فضائی راستوں کے ذریعے بھارت کی کسی تیسرے ملک کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
سفارتی سرگرمیاں اور بین الاقوامی روابط
ترجمان نے وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ ترکیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کو بھی انتہائی اہم قرار دیا، جہاں دوطرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
گزشتہ ہفتے روانڈا کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے اعلیٰ سطحی قیادت کے ساتھ کابل کا دورہ کیا۔ نائب وزیراعظم کی افغانستان کے عبوری وزیراعظم و دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں۔
پاکستان دوست ممالک سے رابطے میں ہے، کسی بین الاقوامی ثالث کا رابطہ نہیں ہوا
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اس وقت تمام دوست ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور انہیں موجودہ صورتحال سے متعلق اپنا مؤقف پہنچا رہا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی بھی بین الاقوامی قوت نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں ثالثی کے لیے پاکستان سے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کتنے پاکستانی اس وقت بھارت میں ہیں،اس کے اعداد و شمار فی الوقت میرے پاس نہیں۔
پاک افغان مذاکرات
کیا پاک افغان مذاکرات کے بعد افغان مہاجرین کی واپسی روک دی گئ ہے؟ اس سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات کے دوران افغان سائیڈ نے مشکلات کا ذکر کیا، جس پر ہم نے مہاجرین کی مشکلات کم کرنے کے لئے ہاٹ لائن قائم کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشت گردی سمیت تمام موضوعات پر گفتگو ہوئی۔
بھارت کی ٹرانس نیشنل دہشتگرد کاروائیاں
ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت کی ٹرانس نیشنل دہشتگرد کاروائیاں اب مزید واضح ہو گئی ہیں۔ پاکستان ان چیزوں کو واضح کرتا رہتا ہے اور پاکستان کا رویہ معذرت خواہانہ نہیں ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تنازع پر پاکستانی دفتر خارجہ اور بیرون ملک سفارتخانے مکمل فعال ہیں اور ہم دوست ممالک کو صورت حال سے آگاہ کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا جنگی فضا بنا رہا ہے
ترجمان نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے کہا کہ بھارتی میڈیا کا کردار بہت افسوسناک ہے وہ بغیر ثبوت پاکستان پر الزام لگا کر ایک جنگی فضا بنا رہے ہیں۔
پوپ فرانسس کے جنازے میں شرکت
ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پوپ فرانسس کے جنازے میں پاکستان سے شرکت کی جائے گی، کون جائے گا اس بارے میں فی الحال بتا نہیں سکتا ۔