بھارتی حکومت کی طرف سے پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگنے کے بعد ‘دی ریزسٹنس فرنٹ’ (ٹی آر ایف) نے الزامات کی تردید کی ہے۔
ٹی آر ایف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملے کے فوراً بعد ہمارے ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک چھوٹا سا پیغام نشر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
ٹی آر ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرنیٹ آڈٹ کے بعد انکشاف ہوا کہ ان کے پلیٹ فارمز کو ہیک کیا گیا تھا اور یہ انڈیا کے ڈیجیٹل وارفیئر کی چالوں سے مشابہ ہے۔
ٹی آر ایف نے کہا کہ ہم اس معاملے کی بھرپور تحقیقات کررہے ہیں اور ابتدائی جائزے میں ہمیں اس معاملے میں بھارتی سائبر انٹیلیجنس ایجینسیوں کے ملوث ہونے کے آثار ملے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ انڈیا نے سیاسی مفاد کے لیے افراتفری پھیلائی۔
بیان میں پہلگام واقعے کو ٹی آر ایف سے جوڑنے کی کوشش کو کشمیری مزاحمت کو بدنام کرنے کی مہم کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔