امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر دستخط

جمعرات 1 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یوکرین اور امریکا نے واشنگٹن کو قیمتی نایاب معدنیات تک رسائی فراہم کرنے اور جنگ زدہ ملک میں تعمیر نو کی کوششوں کو فنڈ دینے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

دونوں ممالک نے بدھ کے روز واشنگٹن ڈی سی میں کئی مہینوں کی بھرپور بات چیت کے بعد معاہدے پر دستخط کیے، معاہدے کے بعض پہلوؤں کو تبدیل کرنے کے لیے آخری لمحات میں موصول تجاویز کے سبب غیر یقینی صورتحال برقرار رہی۔

رواں برس فروری میں وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان ہونے والے بدمزگی کے بعد یہ معاہدہ امریکا اور یوکرین کے تعلقات میں ایک پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روس اور یوکرین بحیرہ اسود میں آزادانہ جہاز رانی پر متفق، امریکا

معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے، امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ امریکا-یوکرین ری کنسٹرکشن انویسٹمنٹ فنڈ کا قیام روس کے لیے ایک اشارہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ’طویل مدت کے لیے ایک آزاد، خودمختار اور خوشحال یوکرین پر مرکوز امن عمل کے لیے‘ پرعزم ہے۔

اسکاٹ بیسنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے امریکی اور یوکرین کے عوام کے درمیان اس شراکت داری کا تصور کیا تاکہ یوکرین میں دیرپا امن اور خوشحالی کے لیے دونوں فریقوں کے عزم کو ظاہر کیا جا سکے۔”

’واضح رہے کہ روسی جنگی مشین کی مالی اعانت یا فراہمی کرنیوالی کسی بھی ریاست یا شخص کو یوکرین کی تعمیر نو سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘

مزید پڑھیں:امریکا یوکرین کے معاملے پر امن مذاکرات کے لیے حقیقی کوشش کرے، چین

ٹرمپ انتظامیہ نے معاہدے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں جبکہ یوکرین کی وزارت اقتصادیات نے کہا کہ امریکا اس فنڈ میں براہ راست یا فوجی امداد کے ذریعے حصہ ڈالے گا اور یوکرین قدرتی وسائل کے استعمال سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 50 فیصد حصہ ڈالے گا۔

یوکرین کی وزارت اقتصادیات نے کہا کہ فنڈز کے تمام وسائل خصوصی طور پر پہلے 10 سالوں کے لیے یوکرین میں لگائے جائیں گے، جس کے بعد منافع شراکت داروں کے درمیان تقسیم کیا جاسکتا ہے، امریکا اور یوکرین کو اس فنڈ پر فیصلہ سازی کا مساوی اختیار حاصل ہوگا، اس معاہدے میں صرف مستقبل کی امریکی فوجی امداد کا احاطہ کیا جائے گا، ماضی کی امداد کا نہیں۔

یوکرین کی وزیر اقتصادیات یولیا سویریڈینکو نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نہ صرف سرمایہ کاری حاصل کر رہے ہیں، بلکہ اقتصادی ترقی اور جدت کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ایک اسٹریٹجک پارٹنر بھی حاصل کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:امریکا یورپ کو روس کیخلاف مزید سیکیورٹی ضمانت دینے کے قابل نہیں رہا، روسی تجزیہ کار

’یہ معاہدہ وسیع مذاکرات کا نتیجہ ہے، اور میں دونوں مذاکراتی ٹیموں کا ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کے لیے شکرگزار ہوں، ہم نے مشترکہ طور پر ایک باہمی فائدہ مند فریم ورک تیار کیا ہے، یہ یوکرین میں دیرپا امن کے لیے امریکی عزم اور عالمی سلامتی میں یوکرین کے تعاون کو تسلیم کرنے کی بھی عکاسی کرتا ہے۔‘

معاہدے پر دستخط ہونے سے کچھ دیر قبل اپنی ٹیلی گرام پوسٹ میں، یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیگل نے کہا کہ اس معاہدے سے یوکرین کا ’زیر زمین، بنیادی ڈھانچے اور قدرتی وسائل پر مکمل کنٹرول‘ برقرار رہے گا اور یورپی یونین میں شمولیت کی اس کی کوششوں میں بھی حائل نہیں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp