پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں مزید کمی آگئی ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق اپریل 2025 میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح 0.30 فیصد پر آگئی ہے، مارچ 25 میں مہنگائی کی شرح 0.70 فیصد تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی 38 فیصد سے ایک اعشاریہ 5 فیصد تک آگئی، پاکستان خوشحالی کی طرف گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مہنگائی کی اوسط شرح 4.73 تک گِرگئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مہنگائی کی اوسط شرح 25.97 فیصد تھی، ایک سال میں مہنگائی کی اوسط شرح 21.24 فیصد کی کمی ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی شرح کم ہونے کے باوجود اس کا اثر عوام تک نہیں پہنچ رہا تو کوئی فائدہ نہیں، وزیر خزانہ
ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات اجناس کی قیمتوں میں کمی اور مہنگائی کی رفتار میں کمی کی وجہ بنے، مہنگائی کی شرح کم ہونے سے شرح سود میں ریلیف ملنے کی امید بڑھ گئی ہیں۔
کس چیز کے دام بڑھے کیا سستا ہوا؟
گزشتہ ماہ پیاز 26 فیصد، انڈے 20.36 فیصد سستے ہوئے، جبکہ ٹماٹر 15.26 فیصد، گندم 12.44 فیصد، آٹا 10 فیصد تک سستا ہوا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں چکن 6.24 فیصد، آلو 5.10 فیصد اور بیسن 3.91 فیصد تک سستا ہوا۔
گزشتہ ماہ گندم کی مصنوعات 3 فیصد، دال چنا 2.68 فیصد، چینی 1.88 فیصد سستی ہوئی، دال ماش، چنے، مچھلی، پھل، دال مونگ اور مسور بھی سستی اشیاء میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان جیب کترا تھا، ہم نے مہنگائی کم کرکے ناممکن کو ممکن کر دکھایا، وزیر دفاع خواجہ آصف
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گوشت 1.50 فیصد اور مصالحے 1.41 فیصد تک مہنگے ہوئے۔ شہد، ریڈی میڈ فوڈ، مشروبات اور دودھ کی مصنوعات بھی مہنگی ہوئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق چاول، خشک میوے، خشک دودھ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ میں تعلیم 4.11 فیصد، ڈاکٹر کی فیس 2.42 فیصد تک بڑھ گئی۔