ایران میں زلزلے کے جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر شدت 4 ریکارڈ

اتوار 4 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران میں زلزلے کے جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر شدت 4 ریکارڈ

یہ بھی پڑھیں:سوات اور گردونواح میں زلزلہ، 4.4 شدت ریکارڈ

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی صوبے البرز میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4 ریکارڈ کی گئی۔

زلزلےکی گہرائی 8کلومیٹر تھی،لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

زلزلہ کیوں آتاہے؟

زلزلہ کیوں آتاہے؟ اس کی کیاسائنسی وجوہات ہیں، ماہرین ارضیات اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟

زیر زمین ارضیاتی پلیٹیں یا بڑی بڑی چٹانیں جب شدید دباؤکے تحت ٹوٹتی اور سرکتی ہیں تو زمین کی سطح پر اس کے شدید اثرات  نمودارہوتے ہیں، جنہیں  زلزلے کا نام دیاجاتا ہے۔

زلزلے کا مرکزی مقام محور کہلاتا ہے جبکہ محورکے عین اوپرکے مقام کو زلزلے کا مرکز یا ایپی سنٹر کہا جاتا ہے۔

3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں

ماہرین کے مطابق  3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں جنہیں سائنس مک ویوز کہا جاتا ہے۔ انہیں پی، ایس اور ایل ویو بھی کہاجاتا ہے۔ یہ  لہریں محور سے تمام اطراف میں پھیلتی ہیں۔

زلزلے سے ہونے والے نقصان کا انحصار اس کی زیر زمین گہرائی اور شدت پرہوتاہے سطح زمین سے گہرائی جتنی کم ہوگی سطح زمین کے اوپر تباہی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

خواتین پر تشدد انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی، ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے لیے متحد ہونا ہوگا: صدر آصف علی زرداری

جھگڑا، ریڈ کارڈ اور پھر اپ سیٹ، انگلش پریمیئر لیگ میں یونائیٹڈ کیخلاف ایورٹن کی فتح

2026 ٹی20 ورلڈ کپ کا شیڈول جاری، پاکستان اور بھارت کا ٹکراؤ کب ہوگا؟

لاہور ریلوے اسٹیشن پر ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ، قلیوں کا ’بوجھ‘ کم

سوات میں زعفران کی کاشت، نتائج بیان الاقوامی معیار سے بھی بہتر

ویڈیو

لاہور ریلوے اسٹیشن پر ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ، قلیوں کا ’بوجھ‘ کم

سوات میں زعفران کی کاشت، نتائج بیان الاقوامی معیار سے بھی بہتر

ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیوں؟ حکومت اور پی پی پی اتحاد ختم؟ پی پی پی دوڑ سے باہر؟

کالم / تجزیہ

دیوبند کا سب سے بڑا محسن : محمد علی جناح

پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر جاری رہے گا

جیو پالیٹکس اور مذہبی عینک