لبنان میں 9 سال سے زائد عرصے بعد اتوار کو پہلے بلدیاتی انتخابات کا آغاز ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی لبنان پر راکٹ حملوں کے بعد بمباری، 2 شہری جاں بحق
ووٹنگ علاقوں کے لحاظ سے ہو رہی ہے۔ بیروت کے جنوبی مضافات سمیت ماؤنٹ لبنان کے اضلاع میں انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع ہوا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق ماؤنٹ لبنان میں 9،321 امیدوار جن میں 1،179 خواتین بھی شامل ہیں 333 میونسپل کونسلوں کی نشستوں کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔
مقامی وقت کے شام 7 بجے پولنگ بند ہونے سے 3 گھنٹے پہلے ووٹر ٹرن آؤٹ 35 فیصد سے بھی کم تھا۔
دریں اثنا صدر جوزف عون نے لبنانی عوام اور عالمی برادری کے درمیان اعتماد کی بحالی میں ووٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ لبنان اپنے اداروں کی تعمیر نو کر رہا ہے اور صحیح راستے پر گامزن ہے۔
یہ پول ان کی صدارتی مدت کا پہلا ہے اور مئی 2026 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل ووٹنگ کے رجحانات کے اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کا لبنان پر ڈرون حملہ، حماس کا اہم کمانڈر شہید
شمالی لبنان کے کچھ حصے اتوار 11 مئی کو ووٹ ڈالیں گے جب کہ بیروت اور مشرقی بیکا وادی میں انتخابات 18 مئی کو ہونے والے ہیں۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کے باعث شدید متاثر ہونے والے جنوبی علاقوں کے ووٹرز 24 مئی کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
لبنان کے صدارتی خلا اور اکتوبر 2023 سے سیکورٹی کی پیشرفت نے تقریباً ایک دہائی سے بلدیاتی انتخابی عمل کو متاثر کیے رکھا۔ حکومت نے آخری بار سنہ 2016 میں لوگل باڈیز الیکشن کروائے تھے۔
ان انتخابات میں ایک نمایاں تبدیلی دیکھی جا رہی ہے کہ لوگ اب اسمارٹ فونز کے ذریعے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ اس سے امیدواروں کو ووٹرز کے ساتھ رابطے میں سہولت فراہم مل رہی ہے۔
مزید پڑھیے: لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 22 شہید، 124 زخمی
گلیوں اور محلوں میں امیدواروں کے پوسٹرز اور بینرز کی موجودگی میں کمی آئی ہے اور اس کی جگہ سوشل میڈیا ریلز اور سوشل میڈیا گروپس نے لے لی ہے۔
برج البراجنہ، تحویت الغدیر لیلقی اور چیہ کی میونسپلٹیوں میں اراکین بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔