بھارت فیصلہ کرے، مذاکرات چاہتا ہے یا تباہی، بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں خطاب

منگل 6 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے حسبِ روایت بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی، حالانکہ پاکستان خود دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے، انہوں نے ایک بار پھر بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے حالیہ صورتحال میں مذاکرات یا تباہی میں سے ایک راستہ چننا ہوگا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگردی کا مقابلہ صرف ٹینکوں سے نہیں بلکہ انصاف اور مساوات سے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اپنے ہزاروں شہریوں، بچوں اور سپاہیوں کو دہشتگردی کی نذر ہوتے دیکھا، دنیا خاموش رہی مگر ہم نے قربانیاں دیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کشمیر کے حوالے سے بھی بھارت کے مؤقف کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں، یہ ایک وعدہ ہے جو بھارت نے عالمی برادری اور کشمیری عوام سے کیا تھا اور اس کی تکمیل آج تک نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا مرتکب ہے اور اسی وقت پاکستان پر دہشتگردی کے الزامات لگاتا ہے، یہ دوغلا پن ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارت کی سفارتی تنہائی، پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر تسلیم

ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے میں جاں بحق افراد کا خون خشک بھی نہیں ہوا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر انگلیاں اٹھانا شروع کر دیں۔ یہ وہی رویہ ہے جو بھارت ماضی میں بھی اپناتا رہا ہے۔ بلاول بھٹو کے مطابق بھارت دہشتگردی کو اپنی خارجہ پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرتا ہے، اور 25 کروڑ پاکستانیوں کو بغیر ثبوت ایک نامعلوم دہشتگرد کے فعل کا ذمے دار ٹھہراتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے تحقیقات کی پیشکش ایک سنجیدہ سفارتی پیش رفت ہے، اور اس پر بھارت کا ردعمل غیر سنجیدہ اور الزام تراشی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت واقعی دہشتگردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو اسے انصاف، اعتماد اور باہمی احترام کی راہ اپنانی ہوگی۔

اجلاس میں خطاب کے دوران انہوں نے سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی کو “انسانیت سوز جرم” قرار دیا اور کہا کہ دریائے سندھ صرف پانی کا ذریعہ نہیں بلکہ ہماری تہذیب، ہماری ثقافت اور ہماری معیشت کا مرکز ہے۔ یہ دریا ہماری زمینوں میں نہیں، ہمارے خون میں بہتا ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملے کے بعد بھارت میں مسلمانوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ

انہوں نے کہا کہ سندھ محض ایک دریا نہیں، تہذیب کا گہوارہ ہے، اور بھارت کو دریا کے پانی پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ ہر قطرہ ہمارے کسانوں کی محنت کا عکاس ہے، اور اس پر وار پوری قوم پر وار ہوگا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری احتیاط کو کمزوری نہ سمجھا جائے، افواج پاکستان پوری طرح تیار ہیں، اور قوم کراچی سے خیبر اور لاہور سے لاڑکانہ تک متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوم جدوجہد سے بنی ہے، اور جدوجہد سے ہی زندہ رہتی ہے۔ دشمن ہمیں کمزور کرنا چاہتے ہیں مگر ہم سب پاکستان ہیں اور ایک ساتھ دل دھڑکتا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام اس پیغام سے کیا کہ افہام و تفہیم، انصاف اور امن ہی خطے کا مستقبل روشن کر سکتے ہیں، اور پاکستان ہر سطح پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتا رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp