گزشتہ ماہ کی 29 تاریخ کو جامعہ کراچی سے گزرنے والی پانی کی 84 انچ قطر کی مرکزی پائپ لائن پھٹ گئی تھی جس کے باعث یونیورسٹی کا نصف سے زیادہ رہائشی علاقہ زیر آب اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا تھا، جبکہ شہر کے بڑے حصے کو پانی کی فراہمی جزوی طور پر متاثر ہوگئی تھی۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جامعہ کراچی میں پانی کی 84 انچ لائن میں شگاف کا مرمتی کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
واٹر کارپوریشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مرمت مکمل ہونے کے بعد اپ اور ڈاؤن اسٹریم کو بتدریج کھولا جائے گا۔
اگر جائزہ لیا جائے پانی سے جامعہ میں نقصانات کا تو اب تک جامعہ کراچی کے شعبہ کیمسٹری کے بیسمنٹ سے پانی نہیں نکالا جا سکا، یہ بیسمنٹ بہت اہمیت کی حامل اس لیے تھی کیوں کہ یہاں اہم دستاویزات کے ساتھ کیمسٹری لیب بھی تھی۔
ایک اندازے کے مطابق اب تک کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے اور آئندہ سمسٹر میں آنے والے طلبا و طالبات کو پریکٹیکل کرانا ناممکن ہوگا، اس لیے حکومتی امداد ناگزیر ہو چکی ہے۔