بنگلہ دیش کے لیگ اسپنر رشاد حسین نے پی ایس ایل کے ساتھی ڈیرل مچل اور ٹام کرن کے بارے میں الجھن اور تنازعہ کو جنم دینے والے اپنے تبصروں پر معافی مانگ لی ہے۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان سپر لیگ کی معطلی کے بعد رشاد حسین ہفتہ کو ڈھاکہ واپس پہنچے تھے، تاہم دبئی ایئرپورٹ پر قیام کے دوران انہوں نے ایک مختصر انٹرویو دیتے ہوئے ڈیرل مچل کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ پاکستان واپس نہیں آئیں گے۔
رشاد حسین نے راولپنڈی میں قریبی دھماکوں کے بعد کشیدہ لمحات کے دوران ٹام کرن کو ’بچوں کی طرح روتے ہوئے‘ بتایا تھا، ان کے یہ تبصرے تیزی سے آن لائن گردش کرنے لگے، جس پر تنقید اور تشویش دونوں نوعیت کے رد عمل سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت جنگ بندی کے اعلان کے بعد پی ایس ایل انتظامیہ کا فرنچائزز سے رابطہ، کیا پیغام دیا؟
اپنے متنازع تبصروں پر بالآخر گزشتہ روز رشاد حسین نے سوشل میڈیا پر صورتحال کو واضح کرتے ہوئے لکھا کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے ایک حالیہ تبصرے سے الجھن پیدا ہوئی ہے اور بدقسمتی سے میڈیا میں غلط تاثر پیدا کرنے کے لیے اسے غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔
رشاد حسین کے مطابق ان کا مذکورہ تبصرہ بنگلہ دیشی صحافیوں کے ساتھ ایک مختصر انٹرویو کے دوران کیا گیا جب وہ دبئی ایئرپورٹ پر ٹرانزٹ میں تھے۔ ’اس میں مکمل سیاق و سباق کی کمی تھی اور غیر ارادی طور پر اس میں شامل جذبات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔‘
رشاد حسین کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ سے ہونے والی کسی بھی غلط فہمی پر انہیں دلی طور پر افسوس ہے، اور انہوں نے ڈیرل مچل اور ٹام کرن کو غیر مشروط معافی کی پیشکش کی ہے کیونکہ وہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کا بیحد احترام کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی: پی سی بی کا پی ایس ایل کے باقی میچز کے حوالے سے اعلان
’میں قلندر بھائی چارے کی واقعی قدر کرتا ہوں، جہاں ہم ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، چاہے کچھ بھی ہو، میں پاکستان سپر لیگ کے دوبارہ شروع ہونے پر اپنی ٹیم میں دوبارہ شامل ہونے کا منتظر ہوں۔‘
22 سالہ رشاد حسین نے لاہور قلندرز کے ساتھ پی ایس ایل سیزن 10 میں کامیاب ڈیبیو کیا، اور 5 میچوں میں 9 وکٹیں حاصل کیں، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے بعد پی ایس ایل ایک ہفتے کے اندر دوبارہ شروع ہونے کی امید ہے۔