سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے بیٹوں نے کہا ہے کہ ہمارے والد ایک اصول پسند آدمی ہیں، ان کا ایمان بہت مضبوط ہے، ان کو سزائے موت کی دھمکیاں دی جارہی ہیں لیکن وہ کوئی ڈیل نہیں کریں گے۔ ہم ان کی رہائی کے لیے بین الاقوامی برادری خصوصا ٹرمپ سے اپیل کریں گے۔
عمران خان کے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے ایک انٹرویو کے دوران کہاکہ ہمارے والد کو 2 سال سے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، کاش ہم اپنے والد سے فون پر گفتگو کر سکتے، عدالت نے ہر ہفتے بات کروانے کا حکم دیا ہے لیکن 2،2 مہینوں تک ہماری بات نہیں کروائی جاتی۔
عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کیلئے ہم ہر کوشش کریں گے ہم بین الاقوامی برادری اور ٹرمپ سے بھی اپیل کریں گے، قاسم خان pic.twitter.com/8wL9w3Xs8l
— WE News (@WENewsPk) May 13, 2025
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے کاروبار شروع کر دیا لیکن کون سا؟
انہوں نے کہاکہ ہمارے والد ایک اصول پسند آدمی ہیں، یہ ساری تکالیف وہ اس لیے برداشت کر پاتے ہیں کیونکہ ان کا ایمان بہت مضبوط ہے، وہ کوئی ڈیل نہیں کریں گے۔
قاسم اور سلیمان نے کہاکہ والد نے ہمیں خاموش رہنے کو کہا ہے لیکن اب ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں، ہم نے سوچا تھا کہ یہ چند ہفتے کے لیے ہوگا، اب تو 2 سال ہو گئے، اُنہوں نے عمران خان کو دھندلانے کی کوشش کی، یہاں تک کہ 1992 کے ورلڈ کپ کی تصاویر کو بھی مٹا دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جب والد سے بات کرائی جاتی ہے تو لائن 20 منٹ پر کٹ جاتی ہے، آدھا وقت وہ ہمیں نصیحتیں کرتے ہیں، باقی ہماری زندگیوں کے بارے میں پوچھتے ہیں، وہ اُنہیں توڑنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن وہ ڈیل نہیں کریں گے۔
ہمارے والد عمران خان کو دو سال سے قید تنہائی میں ڈالا ہوا ہے، کاش ہم اپنے والد سے فون پر گفتگو کر کاتے، عدالت نے ہر ہفتے بات کروانے کا حکم دیا ہے لیکن دو دو مہینوں تک ہمارے بات نہیں کروائی جاتی، قاسم خان pic.twitter.com/5dPwtccvi4
— WE News (@WENewsPk) May 13, 2025
قاسم اور سلیمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے والد 70 سال کی عمر کے ہیں، اُنہیں گولی مار دی گئی۔ علاج کےلیے ڈاکٹر بھی نہیں دیا گیا، یہ انصاف نہیں، اذیت ہے، آج وہ سزائے موت کے قیدیوں کے لیے بنائے گئے سیل میں ہیں، جہاں نہ روشنی ہے، نہ وکیل اور نہ ہی ڈاکٹر کو رسائی ہے۔
سلیمان خان نے مزید کہاکہ جمہوریت پر دباؤ اور الیکشن میں دھاندلی کے خلاف بڑا احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد جیل میں عمران خان پر سزا کے طور پر مزید سختیاں بڑھا دی گئیں۔ ہمارے والد کرپٹ نہیں اور یہ بات میرے خیال سے اسٹیبلشمنٹ بھی جانتی ہے۔
ہمارے والد کرپٹ نہیں اور یہ بات میرے خیال میں اسٹیبلشمنٹ بھی جانتی ہے۔ سلیمان خان pic.twitter.com/KrQyGHZX0Y
— WE News (@WENewsPk) May 13, 2025
عمران خان کے بیٹوں نے کہاکہ ہماری 2 ہفتے قبل والد سے بات ہوئی۔ کئی بار صبح 4 بجے میسج آتا ہے کہ تھوڑی دیر بعد بات ہوگی اور ہم 6،6 گھنٹے انتظار کرتے ہیں، ہمیں کئی میٹنگز کیسنل کرنا پڑتی ہیں کہ اس دوران کال آ گئی تو مس نہ ہو جائے۔ انہوں نے شکوہ کیاکہ کال کا وقت مقرر نہیں ہے، بے ترتیبی سے بات کرائی جاتی ہے، اور اس کا مقصد پریشان کرنا ہے۔
ہماری دو ہفتے قبل والد صاحب سے بات ہوئی۔کئی بات صبح چار بجے میسج آتا ہےکہ تھوڑی دیر بعد بات ہو گی اور ہم چھ چھ گھنٹے انتظار کرتے ہیں۔ ہمیں کئی میٹنگ کیسنل کرنا پڑتی ہیں کہ اس دوران کال آ گئی تو مس نہ ہو جائے۔کال کا وقت مقرر نہیں ہے اسکا مقصد پریشان کرنا ہے، قاسم اور سلیمان کا… pic.twitter.com/NfuL3Ze0lO
— WE News (@WENewsPk) May 13, 2025
انہوں نے کہاکہ آج باضابطہ انٹرویو دینے کی وجہ یہ ہے کہ حالات کافی مایوس کن ہوتے جا رہے ہیں اور ہمارے والد کو سزائے موت کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ہمارے والد کو معلوم ہے کہ ہم یہ انٹرویو دے رہے ہیں، ہم نے ان سے اجازت لی تھی۔
عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کیلئے ہم ہر کوشش کریں گے ہم بین الاقوامی برادری اور ٹرمپ سے بھی اپیل کریں گے، قاسم خان pic.twitter.com/8wL9w3Xs8l
— WE News (@WENewsPk) May 13, 2025
قاسم خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کے لیے ہم ہر کوشش کریں گے، ہم بین الاقوامی برادری اور خصوصاً امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی اپیل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں قاسم خان کے بولنگ ایکشن کا موازنہ عمران خان سے: ’ کہیں قاسم خان پاکستان کے اگلے وزیراعظم نہ بن جائیں‘
واضح رہے کہ عمران خان کے دونوں بیٹے قاسم اور سلیمان برطانیہ میں اپنی والدہ جمائما خان کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ جمائما عمران خان کی پہلی بیوی ہیں جن کو وہ طلاق دے چکے ہیں۔