چیئرمین پی اے سی کا رجسٹرار سپریم کورٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا عندیہ

منگل 2 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آئین پاکستان میں ایک حرف شامل نہیں کر سکتی ، آئین کے مطابق کوئی بھی عدالت پارلیمنٹ کے کاغذات یا کارروائی کا ریکارڈ نہیں طلب کر سکتی جبکہ پارلیمنٹ کے ریکارڈ طلب کرنے پر سپریم کورٹ ریکارڈ پیش کرنے کی پابند ہے۔

نور عالم خان نے کہا کہ آئین پاکستان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو یہ اختیار دیتا ہے کہ سپریم کورٹ سمیت کسی بھی ادارے کا آڈٹ کروا کر ریکارڈ طلب کرے، سپریم کورٹ کا ریکارڈ طلب کیا تو وضاحت دی گئی کہ سپریم کورٹ کا آڈٹ ہوتا ہے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے غلط بیانی کی ہے۔

نور عالم خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ریکارڈ میں خط موجود ہے کہ جس میں چیف جسٹس نے رجسٹرار کو آڈٹ ریکارڈ کے سلسلے میں پارلیمنٹ میں پیش نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ مجھے آئین پاکستان یہ اختیار دیتا ہے کہ میں سپریم کورٹ کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر (رجسٹرار) کو طلب کروں، اسی سلسلے میں رجسٹرار سپریم کورٹ کی طلبی کا حکم نامہ جاری کیا ہے اگر رجسٹرار اب پیش نہ ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کو پیش ہونا پڑے گا، یہاں بادشاہت کا نظام نہیں ہے۔

نور عالم خان نے کہا کہ ایک پارلیمنٹیرین کو ریٹائر ہونے پر کچھ نہیں دیا جاتا جبکہ ایک جج کو 8، 10 اور 18 لاکھ تک پینشن، گاڑی، 2 ہزار لٹر پیٹرول، 8 نوکر دیے جاتے ہیں پھر بھی یہ کسی ادارے کو جوابدہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کو پارلیمانی کارروائی کی تفصیل دیں گے پہلے وہ اپنے اخراجات، مراعات اور پلاٹس لینے والوں کا ریکارڈ دے۔

رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ عدلیہ ہم سےحساب مانگنے والی کون ہے، عدلیہ نے پارلیمنٹ سےجنم لیا، ہمیں مفادات سے بالاتر ہو کر کھڑا ہونا ہو گا۔ عدالت کو سیدھا جواب دیا جائے کہ انہیں کارروائی کا ریکارڈ نہیں مل سکتا۔ سپریم کورٹ میں محترم ججزبھی ہیں جن کا ہمیں احترام ہے۔ ایک جج نے بڑاپن دکھایا اور آئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی، اب وقت آگیا ہے کہ ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں پیچھےنہیں ہٹنا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp