پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے دور میں جو جو کام کیے وہ ملک کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوئے اور قابل معافی نہیں۔
میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج شوکت صدیقی نے ثاقب نثار کا نام لے کر باتیں کی ہیں۔ سابق چیف جسٹس اب کس کس بات کا دفاع کریں گے۔
ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیو سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی پر کارروائی ہونی چاہیے۔
نواز شریف نے کہا کہ ثاقب نثار نے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی۔ عام آدمی اگر ایسا کرے تو وہ سیدھا جیل میں جاتا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی ایک آڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے حوالے سے ڈیل کر رہے تھے۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے آڈیو کو درست تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ آڈیو میں آواز میرے بیٹے کی ہی ہے لیکن کیا اس کی کوئی پرائیویٹ زندگی نہیں؟ کیا وہ کسی سے دوستی بھی نہیں رکھ سکتا۔