معروف آئس کریم کمپنی بین اینڈ جیریز کے شریک بانی بین کوہن کو امریکی سینیٹ میں اسرائیل کو فوجی امداد اور غزہ میں انسانی صورتحال پر احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
مظاہرین نے بدھ کو سینیٹ کی سماعت میں خلل ڈالا جب صحت اور انسانی خدمات کے سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر گواہی دے رہے تھے۔
یو ایس کیپیٹل پولیس کے مطابق بین کوہن پر بدعنوانی کے جرم کا الزام عائد کیا گیا تھا، جبکہ دیگر 6 مظاہرین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر کئی سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں ہلاکتیں، 37ملین ٹن ملبہ اور امریکا یورپ میں احتجاج
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مسٹر کوہن کو پولیس ان کی کمر کے پیچھے ہاتھ باندھ عمارت سے باہر لے جاتی ہے۔
گرفتاری کا منظر فلمبند کرتی ایک خاتون نے بین کوہن سے جب ان کی گرفتاری کی وجہ دریافت کی تو انہوں نے کہا کہ کانگریس بم خرید کر غزہ میں غریب بچوں کو ہلاک کرتی ہے، اور امریکا میں میڈیک ایڈ سے بچوں کو محروم کرکے اس کی قیمت ادا کرتی ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ بین کوہن پر مجمع اکٹھا کرنے، رکاوٹیں ڈالنے اور بگاڑ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، یہ ایک ایسا جرم ہے جسے اکثر امریکی دارالحکومت میں سول نافرمانی کے معاملات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:فلسطین کے حامی غیرملکیوں کو امریکا بدر کرنے فیصلہ
سینیٹ کمیٹی کی مذکورہ سماعت کے موقع پر 6 دیگر مظاہرین کو بھی گرفتار کیا گیا، جنہیں ایک پولیس افسر پر حملہ کرنے اور گرفتاری کی مزاحمت جیسے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔
بین اینڈ جیریز آئس کریم کمپنی بین کوہن اور جیری گرین فیلڈ نے 1978 قائم کی تھی، جسے طویل عرصے سے سماجی اور سیاسی مسائل پر عوامی موقف اختیار کرنے کے لیے جانا جاتا ہے، اور اس نے اکثر ٹرانس جینڈر کے حقوق سمیت موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل پر مہمات کی حمایت کی ہے۔