پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے تصادم اور پاکستان کے بھرپور جواب کے بعد پاکستان نے بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خواہش کا مثبت جواب دیا تھا۔ تاہم اسی کے ساتھ ہی بھارتی حکام کی جانب سے جنگ بندی کو ’عارضی‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر آج ملک بھر میں یوم تشکر منایا جارہا ہے
اس حوالے سے پائے جانے والے ابہام میں اس وقت بھی اضافہ ہوا جب گزشتہ روز (بروز جمعرات) پاکستان کے وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے جمعرات کے روز سینیٹ کو بتایا ہے کہ پاکستانی اور بھارتی افواج کے اعلیٰ حکام کے درمیان بدھ اور جمعرات کو رابطے ہوئے، جن میں دونوں جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کو اتوار (18 مئی) تک توسیع دینے پر اتفاق ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے سینیٹ کو مزید آگاہ کیا کہ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان آج بھی ہماری بات چیت ہوئی اور جنگ بندی کا معاہدہ اب 18 مئی تک مؤثر رہے گا۔
اس صورتحال میں ایک عام پاکستانی کے ذہن میں پہلا سوال یہی ہے کہ کیا مقررہ مدت کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہو جائے گا؟ اور کیا پھر سے محاذ گرم ہوسکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں:پاکستان انڈیا سیز فائر، آگے کیا ہوگا؟
جنگ بندی کے حوالے سے پائی جانے والے اس ابہام کے حوالے سے سیکیورٹی ذرائع نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ جنگ بندی میں کوئی وقت کی پابندی نہیں ہے، یہ اس وقت تک برقرار رہتی ہے جب تک کہ دونوں یا کوئی ایک فریق اس کی خلاف ورزی نہ کرے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دو ملکوں کی درمیان ہوئی اس جنگ بندی کی بھارت جب بھی خلاف ورزی کرے گا اسے ہمیشہ کی طرح منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔