اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے محمد اسلم بھوتانی کی سربراہی میں 10 رکنی کمیٹی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جاری کردہ ہدایات کے مطابق کمیٹی اپنی جامع تحقیقات کرکے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کے دیگر ارکان میں شاہدہ اختر علی، محمد ابوبکر، چوہدری محمد برجیس طاہر، شیخ روحیل اصغر، سید حسین طارق، ناز بلوچ، خالد حسین مگسی، وجیہہ قمر اور ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں ہدایات دی گئی ہیں کہ کمیٹی اپنی تحقیقات اور انکوائری کے سلسلے میں کسی بھی تحقیقاتی ادارے کی مدد لے سکے گی۔ کمیٹی اپنی جامع تحقیقات کرکے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔
یاد رہے کہ مبینہ آڈیو پر تحقیقات کے لیے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں تحریک کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی۔ آڈیو کی تحقیقات سے متعلق تحریک جے یو آئی کی رہنما شاہدہ اختر علی نے پیش کی تھی۔ تحریک میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ آڈیو کا فرانزک کرایا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 29 اپریل کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب پنجاب اسمبلی کے حلقہ 137 سے پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے والے امیدوار ابوذر سے گفتگو کے دوران ٹکٹ کے معاملے پر گفتگو کررہے تھے۔
مبینہ آڈیو میں گفتگو کا خلاصہ
مبینہ آڈیو میں تحریک انصاف کے امیدوار ابوذر چدھڑ سابق چیف جسٹس کے بیٹے سے کہتے ہیں کہ آپ کی کوششیں رنگ لے آئی ہیں جس پر نجم ثاقب کہتے ہیں کہ مجھے معلومات مل گئی ہیں۔ اب بتائیں کیا کرنا ہے؟ جس پر ابو ذر کہتے ہیں کہ ٹکٹ چھپوا رہے ہیں، اس میں دیر نہ کریں، وقت کم ہے۔
پھر نجم ثاقب انہیں والد سے شکریہ ادا کرنے کے لیے ملنے کی ہدایت کرتے ہیں، اور کہا کہ انہوں نے بہت محنت کی ہے۔ جس پر ابوذر کہتے ہیں کہ یقیناً سیدھا ہی ان کے پاس آنا ہے۔
پی ٹی آئی کا ٹکٹ کروڑوں روپے میں ؟ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیو لیک
یہ بھی واضح رہے کہ ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب پر تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر ابو ذر کو ٹکٹ دلانے کے عوض ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لینے کا الزام بھی ہے۔