جاویر اختر جہنم میں کیوں جانا چاہتے ہیں؟ وجہ بتا دی

اتوار 18 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معروف گیت نگار جاوید اختر نے ممبئی میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت کی کتاب نارکتلا سوارگ (دلدل میں جنت) کے اجرا کے موقع پر اپنے تبصرے سے میڈیا میں ہلچل مچا دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’پاکستان میں لڈیاں ڈالتے ہیں اور بھارت جاکر نفرت پھیلاتے ہیں‘، بشریٰ انصاری کی جاوید اختر پر تنقید

گیت نگار  نے تقریب میں موجود شرکا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں کس طرح برسوں سے لوگوں کی تنقید کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں طرف (بھارت اور پاکستان)کے لوگ مجھے گالیاں دیتے ہیں۔

جاوید اختر نے کہا کہ میں بہت ناشکرا ہوں گا اگر میں یہ تسلیم نہ کروں کہ لوگ میری تعریف بھی کرتے ہیں اور حوصلہ افزائی بھی، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اس طرف کے انتہا پسند بھی مجھے گالی دیتے ہیں، اور اس طرف کے انتہا پسند بھی مجھے بُرا کہتے ہیں۔

یہ  بھی پڑھیں:جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی شکست کے بعد جاوید اختر بھی محتاط، پاکستان سے متعلق بات کرنے سے انکار

ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں فریقوں میں سے اگر کوئی بھی مجھے گالی دینا بند کر دے تو میں پریشان ہونے لگوں گا کہ میں نے کیا غلطی کی ہے۔

انہوں چُبھتے ہوئے لہجے میں کہا ایک فریق مجھے کافر کہہ کر جہنم کی نوید سناتا ہے تو دوسرا فریق مجھ پر ’جہادی‘ ہونے کی بھپتی کستا اور مجھے پاکستان جانے کا مشورہ دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میرے پاس پاکستان یا جہنم میں سے کسی ایک میں جانے کا اختیار ہو تو میں جہنم میں جانا پسند کروں گا۔

واضح رہے کہ اس تقریب میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، این سی پی (شارد پوار دھڑے) کے سربراہ شرد پوار اور ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے سمیت کئی سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp