وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ مکہ و مدینہ میں ایک مرکزی اسپتال سمیت 14 ڈسپنسریاں قائم کی جائیں گی۔ جدہ اور مدینہ کے ایئرپورٹس پر پاکستانی عازمین کے لیے استقبالیہ ڈیسک بھی قائم ہوں گے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت حج انتظامات اور معاونین کی تربیت کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جدہ اور مدینہ کے ایئرپورٹس پر شعبہ گمشدگی و بازیابی، رہنمائی اور شکایات کے سیل قائم کیے جائیں گے۔
’رہائش خوراک و سفری سہولیات، نجی حج اسکیم کی مانیٹرنگ کے شعبوں کے سیل بھی قائم کیے جائیں گے۔‘
وفاقی وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ حج میڈیکل مشن 500 تجربہ کار افراد پر مشتمل ہے، حج میڈیکل مشن میں آرمی و سول ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف سمیت 180 ڈاکٹرز اور 320 پیرا میڈیکل اسٹاف شامل ہے۔
’معاونین حج میں وفاقی و صوبائی سول سیکرٹریٹ ملازمین، رینجرز، پولیس، ریسکیو 1122 پر مشتمل ہے۔‘
سینیٹر طلحہ محمود کے مطابق عازمین حج کے لیے سہولیات میں مفت ادویات، ایکسرے، لیبارٹری اور پاکستانی طبی عملہ 24 گھنٹے دستیاب ہوگا۔ حج 2023 کے لیے معاونین کی تربیت اور مشقوں کا آغاز آج سے حاجی کیمپ اسلام آباد میں کیا جا رہا ہے۔
وزیر مذہبی امور کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر سے 550 بہترین معاونین حج کا انتخاب کیا گیا ہے، ان کے علاوہ وزارت مذہبی امور کے 220 افراد پر مشتمل عملہ و افسران بھی عازمین حج کی معاونت کریں گے۔
اجلاس کے دوران معاونین کے ڈائریکٹر سجاد یلدرم نے بریفنگ دی کہ عازمین حج کی سہولت کے لیے ہر طرح کی سہولت و رہنمائی فراہم کی جائے گی، معاونین کو سعودی قوانین کے بارے میں آگاہ کیا جا رہا ہے، عازمین حج کی آسانی کے لیے وزارت مذہبی امور تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خدام کو موسم اور سفری سختیوں سے نبردآزما ہونے کی تربیت بھی دی جا رہی ہے، تاہم عازمین حج سے بھی درخواست ہے کہ مقدس مقامات پر صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔