حکومت پاکستان نے بھارت کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی پر چیف آف آرمی اسٹاف سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دے دی ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا تعلق راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد سے ہے، وہ آفیسر ٹریننگ اسکول (او ایس ٹی) کے ذریعے فوجی آفیسر بنے، اور ان کا تعلق منگلا کے سترھویں او ایس ٹی کورس سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جب آرمی چیف بنایا گیا تو وہ اس وقت جی ایچ کیو میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ حافظ سید عاصم منیر نے فرینٹیئر فورس ریجمنٹ کی 23ویں بٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔
عاصم منیر نے ستمبر 2018 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پائی تھی، جس کے بعد 27 نومبر 2018 کو وہ پاکستان کی انٹیلی جینس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ بن گئے۔
حافظ عاصم منیر صرف 9 ماہ تک ڈی جی آئی ایس آئی رہے، اور یہ تاریخ میں مختصر ترین دور سمجھا جاتا ہے، انہیں 2019 میں اچانک کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کردیا گیا تھا، جب جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی چیف تھے۔
عاصم منیر نے بطور ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اور فورس کمانڈر ناردرن ایریاز بھی خدمات انجام دیں، اس کے علاوہ بطور لیفٹیننٹ کرنل سعودی عرب میں خدمات انجام دینے کا اعزاز بھی ان کو حاصل ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کے دوسرے فائیو اسٹار جنرل ہیں، اس سے قبل جنرل ایوب نے خود ہی اپنے آپ کو اس اعزاز سے نواز دیا تھا، چونکہ وہ فوجی حکمران تھے۔
یہ بھی پڑھیں نئے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اختیارات کیا ہوں گے؟
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی 2 انٹیلی جنس ایجنسیوں آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کی سربراہی کر چکے ہیں۔