پی ٹی آئی کے رہنما سردار لطیف کھوسہ نے اپنے بیٹے کی موت کو زندگی کا سب سے غمگین لمحہ قرار دے دیا۔
لطیف کھوسہ نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے سیاسی اور نجی موضوعات پر بات کی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میرا جوان بیٹا جو ایچی سن کالج میں پڑھتا تھا اور نویں جماعت کا طالبعلم تھا وہ ایکسیڈنٹ میں فوت ہو گیا یہ میری زندگی کا سب سے غمگین لمحہ تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میرا بیٹا گھر آیا ہوا تھا اور چونکہ وہ چھوٹا تھا تو اس کو اکیلے گاڑی لے کر جانے کی اجازت نہیں تھی لیکن اس نے ڈرائیور کو 500 روپے دیے اور اس سے گاڑی لے کر دوستوں کے ساتھ چلا گیا اور اس کی گاڑی کا ایکسیڈنٹ ہو گیا۔
لطیف کھوسہ نے بتایا کہ میں اس وقت اسلام آباد میں تھا جب مجھے اطلاع ملی تو میں فوراً گھر پہنچا اس وقت میرا بیٹا وینٹی لیٹر پر تھا۔ وہ 17 دن وینٹی لیٹر پر رہا لیکن دماغی طور پر اس کی موت واقع ہو چکی تھی۔
رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ وہ ملک کے سب سے بہترین نیوروسرجن کو ساتھ لے کر گئے تھے لیکن انہوں نے بھی کہا کہ دماغی طور پر موت واقعہ ہو چکی ہے اب آپ اس کو اذیت دے رہے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ بیٹے کی موت بہت تکلیف دہ تھی ابھی بھی جب وہ لمحہ یاد آتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے۔
بیٹے کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اتنا قابل بچہ تھا کہ اس کے اسکول کے پرنسپل کہتے تھے کہ اس کو اسکالرشپ پر باہر پڑھنے کے لیے بھیجنا ہے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی چلتی رہتی ہے اور ہمیں آگے بڑھنا ہی ہوتا ہے۔